اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد کی خصوصی عدالت کے جج نے توشہ خانہ ٹو کیس میں سابق خاتون اول و بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی رہائی کی روبکار جاری کردی جس کے بعد ان کو اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا۔
پی ٹی آئی گوجرہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ویڈیو جاری کرتے ہوئے لکھا کہ بشری بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر بنی گالہ جا رہی ہیں۔
ادھر، رہنما پی ٹی آئی حافظ فرحت عباس نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ بشری بی بی کو اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا ہے، وہ 264 دن قید میں رہیں لیکن ڈٹ کر فسطائیت کا سامنا کیا۔
قبل ازیں، بشریٰ بی بی کے 10 لاکھ روپے مالیت کے ضمانتی مچلکے اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند کی عدالت میں جمع کروائے گئے اور ان کی رہائی کی روبکار جاری کردی گئی۔
بشریٰ بی بی کا ضمانتی مچلکہ ملک طارق محمود نون نے جمع کرایا۔
اس سے قبل تین بار غلط روبکار بنانے کی وجہ سے سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی رہائی تاخیر کا شکار ہوگئی تھی۔
بشریٰ بی بی کی رہائی کی روبکار تین بار بنائی گئی لیکن تینوں دفعہ غلط بنائی گئی جس کے بعد چوتھی بار درست روبکار بنائی گئی۔
ڈان اخبار میں شائع خبر کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے گزشتہ روز بلغاری جیولری سیٹ سے متعلق توشہ خانہ کیس ٹو میں 20 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت بعدازگرفتاری منظور کی تھی تاہم ریلیز آرڈر کے لوازمات پورے نہ ہونے کی وجہ سے انہیں جیل سے رہائی نہیں مل سکی تھی۔
واضح رہے کہ بشریٰ بی بی کو رواں سال 31 جنوری کو توشہ خانہ کیس میں 14 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی،احتساب عدالت کی جانب سے فیصلہ سنائے جانے کے بعد بشریٰ بی بی نے خود جیل جاکر گرفتاری دی تھی اور انہوں نے مجموعی طور پر 9 ماہ کا عرصہ جیل میں گزارا ہے۔
سابق خاتون اول کی گرفتاری کےبعد کمشنر اسلام آباد نے بنی گالہ میں واقع سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائشگاہ کو سب جیل قرار دے دیا تھا جس کے بعد بشریٰ بی بی کو بنی گالہ منتقل کردیا گیا تھا تاہم اسلام آباد ہائی کورٹ نے بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ کیس میں سزا معطل کردی تھی لیکن نیب نے توشہ خانہ کیس ٹو میں انہیں 13 جولائی 2024 کو دوبارہ گرفتارکرلیاتھا۔
رواں سال 3 فروری کو اسلام آباد کے سول جج قدرت اللہ نے سابق وزیراعظم عمران خان اور بشریٰ بی بی کو دوران عدت نکاح کے مقدمے میں 7 سال قید کی سزا سنائی تھی تاہم 13 جولائی کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے دوران عدت نکاح کے مقدمے میں سزا کو کالعدم قرار دےکر عمران خان اور بشریٰ بی بی کو بری کردیا تھا۔
گزشتہ روز (23 اکتوبر ) کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ضمانت 10،10 لاکھ روپے ضمانتی مچلکوں کی عوض منظور کی تھی، تاہم روبکار جاری نہ ہونے کے باعث ان کی رہائی نہیں ہوسکی تھی۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت پر رہائی کا مختصر تحریری فیصلہ جاری کیا تھا۔