کوئٹہ: (سچ خبریں) نگران صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا کہ سول بیوروکریسی لوگوں کے مسائل حل کرنے میں روایتی سستی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نگران حکومت کو وہ اہمیت نہیں دے رہی جو ان کو دینی چاہیے، جس کے نتیجے میں نگران حکومت کو عوام کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ’ریڈ ٹیپ‘ صوبائی کابینہ کے لیے رکاوٹیں کھڑی کر رہا ہے، جو صوبے اور اس کے لوگوں کے مفاد میں نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بیوروکریسی وزیر اعظم اور وزیر اعلی بلوچستان سے متعلق احکامات پر زیادہ توجہ نہیں دے رہی اوران کا یہ رویہ حکومت کو قابل قبول نہیں، انہوں نے بتایا کہ یہ افسران وزرا کو صوبے میں جاری منصوبوں کا دورہ اور اس پر نظر ثانی کرنے کی اجازت دینے سے گریز کرتے ہیں۔
جان اچکزئی کا کہنا تھا کہ اس صورتحال کے باعث کابینہ اور وزیراعلیٰ کی جانب سے صوبے کی بہتری کے لیے کیے گئے کئی اہم فیصلوں پر عمل درآمد نہیں کیا گیا، جس کی وجہ سے عوام میں بے چینی پائی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان ابھی تاریخ کے سب سے اہم مرحلے سے گزر رہا ہے جہاں بڑے پیمانے پر دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف آپریشن جاری ہیں۔
جان اچکزئی نے بتایا کہ دوسری جانب آرمی چیف کے نظریے کے مطابق خصوصی سرمایہ کاری سہولت کاری کونسل کے تحت کئی اقدامات کیے گئے لیکن اس حوالے سے بیوروکریسی کی جانب سے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔
نگران صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سرکاری ملازمین کے عدم تعاون اور بلوچستان میں لال فیتے کی وجہ سے عوام کے مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے، بدقسمتی سے نگران حکومت کو وہ اہمیت نہیں دی جا رہی، آئین کے مطابق جس کی وہ مستحق ہے۔