امریکی نائب صدر کے دورے پر بھارت نے 26 لوگوں کو مار کر الزام پاکستان پر لگایا، سینیٹر عرفان صدیقی

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ 2000 میں جب صدر بل کلنٹن بھارت پہنچے تھے تو 40 کے لگ بھگ سکھو ں کو ماردیا گیا اور الزام پاکستان پر دھر دیا گیا، اب امریکی نائب صدر کے دورے پر پھر 26 لوگوں کو مار کر الزام پاکستان پر لگادیا گیا ہے۔

سینیٹ اجلاس میں اظہارخیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مودی کو گجرات کے قصاب کا خطاب دیا گیا جس پر انہوں نے فخر کیا، اور اسے اپنے لیے بڑا اعزاز سمجھا، انہوں نے اپنی سیاست کی حکمت عملی بنائی کہ کیسے مسلمانوں کا قتل عام کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کا کوئی مذہب جبر کی اور غیرانسانی رویوں کی تلقین نہیں کرتا، مگر مودی نے انہی رویوں کا پرچار اور انہی رویوں پر عمل بھی کیا، مودی کے روکے کے باعث دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کی قتل گاہ بن کر رہ گئی۔

کشمیر کے اندر مظالم کا سلسلہ بھی بڑا پرانا ہے، اور 90 ہزار کے قریب کشمیری باشندے شہید ہوچکے ہیں، 25 ہزار خواتین بیوہ ہوچکی ہیں، 12 ہزار دختران کشمیر کی آبروریزی کی گئی، سات آٹھ بھارتی فوجیں وہاں سالہا سال سے موجود ہیں، ہر سات کشمیریوں پر ایک بندوق بردار مسلط ہے، جگہ جگہ چوکیاں اور پہرے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مودی حکومت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی اور اس کے بعد دہشت گردی کا نیا سلسلہ شرو ع ہوا، مسلمانوں کو اقلیت میں بدلنے کے لیے باہر سے ہندوؤں کو لا کر بسایا گیا۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے پہلگام مقبوضہ کشمیر کا وہ علاقہ ہے جہاں کثرت سے سیاح آتے ہیں، یہ بہت پررونق علاقہ ہے، وہاں دن دیہاڑے واردات ہوتی ہے، بھارتی موقف کے بعد چار افراد آتے ہیں اور سیاحوں کی شناخت کرکے انہیں مار کر چلے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس قدر فوج کی موجودگی میں یہ کیسے ممکن ہے کہ اس قدر آرام کے ساتھ شناختی کارڈ چیک کرنے کے بعد لوگوں کو مار کر اسلحہ بردار بھاگ جائیں، پھر واقعے کے 10 منٹ کے بعد ہی واقعے کی ایف آئی آر درج ہوجاتی ہے۔

انہوں نےمزید کہا کہ ابھی تک ایک ملزم نہیں پکڑا گیا، اور بھارت نے اب ایک ایجنسی کو اس واقعے کی تحقیقات کی ذمہ داری اب سونپی ہے، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ پہلے سے اس واقعے کی تیاری کرلی گئی تھی۔

یہ واقعات ایک خاص پس منظر کے ساتھ ہوتے ہیں، 2000 میں جب صدر بل کلنٹن بھارت پہنچے تھے تو 40 کے لگ بھگ سکھو ں کو ماردیا گیا اور الزام پاکستان پر دھر دیا گیا، اب امریکی نائب صدر کے دورے پر پھر 26 لوگوں کو مار کر الزام پاکستان پر لگادیا گیا ہے۔

اللہ تعالی کے فضل و کرم سے دنیا نے اس بار بھارت کا ساتھ نہیں دیا، بھارت کا جھوٹ اب چلنے والا نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کہتا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ معطل کردیا ہے مگر وہ ایسا نہیں کرسکتا، اس میں ورلڈ بینک ثالث ہے، یکطرفہ طور پر وہ یہ معاہدہ معطل نہیں کرسکتا، بھارت پاکستان کا پانی نہیں روک سکتا۔

عرفان صدیقی نے کہا کہ 1998 میں جب سے ایٹمی دھماکے ہوئے ہیں اس وقت سے بھارت کو کوئی حملہ کرنے کی جرات نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ہرگز یہ بھولنا نہیں چاہے کہ ہمارا دشمن چالاک اور مکار ہے اور اسے کسی خیر کی توقع نہیں ہے، وہ کوئی بھی حماقت کرسکتا ہے مگر اسے پتا ہونا چاہیے کہ اس حماقت کا نتیجہ وہی نکلے گا جو کہ ایک احمق کے لیے نکلنا چاہیے۔

بھارت کی لالچی آنکھیں اب جہلم اور چناب کے پانی پر لگی ہوئی ہیں، سینیٹر علی ظفر

سینیٹرعلی ظفر نے سینیٹ اجلاس میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی قوم ذمےدار، بہادر اور نڈر قوم ہے، دنیا کے کسی بھی خطے میں دہشت گردی کے خلاف ہیں، اور ہمارے ہزاروں شہری دہشت گردی خلاف جنگ میں جانیں قربان کرچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پہلگام واقعے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا بھارتی الزام جھوٹا ہے، دروغ گوئی بھارتی حکمرانوں کی عادت ہے۔

سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ 2000 میں جب بل کلنٹن آئے تو اس وقت بھی 40 سکھوں کو ہلاک کرکے الزام پاکستان پر لگایا گیا، پھر بھارتی اداروں ہی کی تحقیقات میں ثابت ہوا کہ پاکستان پر یہ الزام غلط تھا، خود بھارتی حکومت ہی اس واقعے میں ملوث تھی،بھارت میں کچھ بھی ہوتا ہے تو بغیر کسی ثبوت کے الزامات پاکستان پر لگادیے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں پاکستانی عوام کی طرف سے مودی کو ایک پیغام دینا چاہتا ہوں کہ دنیا اور لوگ بے وقوف نہیں ہیں، وہ بھارتی ڈرامے کے اسکرپٹ کو بخوبی جانتے اور اس پروپیگنڈے کو پہچانتے ہیں، ظلم کی بات یہ ہے کہ اس سانحے سے مودی حکومت سیاسی مفاد حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

سینیٹر علی ظفر نے مزید کہا کہ بھارت کشمیریوں پر بے پناہ ظلم ڈھارہا ہے، وہ پہلے اپنے گریبان میں جھانکے اور پھر پاکستان پر الزام لگائے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت سندھ طاس معاہدہ ختم کرنا چاہتا ہے، بھارت کی لالچی آنکھیں اب جہلم اور چناب کے پانی پر لگی ہوئی ہیں، پہلی بات تو یہ کہ بھارت یکطرفہ پر اس معاہدے میں ترمیم، اسے معطل یا ختم نہیں کرسکتا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت ہمارا پانی بند کرنا چاہتا ہے اور ہمیں بھوکا مارنا چاہتا ہے، کیا اس سے بڑی کوئی دہشت گردی ہوسکتی ہے۔

سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی بھارت کی طرف سے اعلان جنگ ہے، عمران خان نے کہا تھا کہ ہم ایک بہادر قوم ہیں، ہم دھمکیوں سے نہیں ڈرتے، بھارت اگر ہم پر حملہ کرے گا تو ہم سوچیں گے نہیں بلکہ جوابی حملہ کردیں گے۔

مشہور خبریں۔

گیند امریکہ اور اسرائیل کے پالے میں ہے: حماس

?️ 13 جون 2024سچ خبریں: امریکی اور صیہونی غزہ میں جنگ بندی کی تجویز پر اب

عراق میں الہول کیمپ کے ساتھ امریکہ کا کھیل

?️ 20 ستمبر 2022سچ خبریں:     الہول کیمپ سے داعش کے دہشت گردوں کے خاندانوں

تحریک انصاف کی جانب سے مذاکرات کے سلسلے میں عمران خان تک ’رسائی‘ کی کوششیں ناکام

?️ 10 جنوری 2025 لاہور: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب

النقب جیل پر صیہونیوں کا حملہ

?️ 2 مارچ 2023سچ خبریں:فلسطینی قیدیوں کے انفارمیشن آفس نے اعلان کیا کہ النقب جیل

صیہونیوں کو اردن کی جانب سے نیا محاذ کھلنے کے خدشے پر تشویش

?️ 14 دسمبر 2024سچ خبریں:رپورٹس کے مطابق، اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے اردن کی سرحد سے

ماسکو اور تل ابیب کے درمیان اختلافات کی وجہ

?️ 23 جولائی 2023سچ خبریں:صیہونی حکومت کے دعویٰ کے مطابق روسی سائبر فوج نے صیہونی

ماسک کے استعمال سے ہی کورونا سے بچا جا سکتا ہے

?️ 2 جنوری 2022اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی

پابندیاں لگانے میں امریکی رویہ غیر متوقع ہے: ماسکو

?️ 2 فروری 2022سچ خبریں:  کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے صحافیوں کو بتایا کہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے