اسرائیل کےخلاف آج آواز بلند نہ کی تو پھر بہت دیر ہو جائے گی، بلاول بھٹو زرداری

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بڑے پیمانے پر تباہی مچانے والے ہتھیاروں کا بہانہ بنا کر پہلے عراق پر حملہ کیا گیا، پھر وہ لبنان آئے، یمن آئے اور اب ایران آگئے، اگر ہم اب نہ بولے تو جب وہ ہم پر آئیں گے تو کوئی بولنے والا نہیں ہوگا۔

بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی ریاست سب سے پہلے فلسطین کی طرف بڑھی، دنیا نے آواز نہیں اٹھائی، اس کے بعد وہ لبنان کی جانب گئے، ہم نے آواز نہیں اٹھائی کیونکہ ہم لبنانی نہیں ہیں، اس کے بعد اسرائیل نے یمن پر حملے کیے ہم نہیں بولے کیونکہ ہم یمنی نہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اب اسرائیل نے ایران پر حملے شروع کر دیئے ہیں، اگر ہم نے اب بھی آواز نہیں اٹھائی تو اس وقت کچھ بھی نہیں بچے گا جب وہ ہماری جانب آئیں گے، نیتن یاہو جنگوں کو بڑھاوا دے کر تیسری عالمی جنگ کے خطرات کو بڑھا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے ایران کی ملٹری قیادت کو میدان جنگ میں نہیں بلکہ ان کی رہائش گاہوں میں نشانہ بنایا، جوہری سائنسدانوں، صحافیوں اور ان کے اداروں کو ٹارگٹ کیا گیا، صہیونی ریاست نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزری کرتے ہوئے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کیے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اسرائیلی رجیم کی خطے میں بڑھتی ہوئی جارحیت کو روکنا ہوگا، دنیا میں اُس وقت تک امن قائم نہیں ہو سکتا جب تک نیتن یاہو ایران جنگ کا خاتمہ، لبنان کے ساتھ سیز فائر اور غزہ میں بے گناہ فلسطینیوں کی نسل کشی کو ختم نہیں کرتا۔

انہوں نے کہا کہ ایران میں مسلسل ہونے والے حملوں کے دوران دنیا کو غزہ میں ہونے والی بربریت کو نہیں بولنا چاہیے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ ایران-اسرائیل جنگ کے دوران امریکا کے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں، ہم ایران پر اس حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکا کے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کے نتیجے میں اگر لیکج ہو جاتی تو وہ نقصان صرف ایران تک محیط نہیں ہوتا بلکہ پاکستان سمیت خطے کے دیگر ممالک کو بھی شدید خطرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا تھا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اسرائیلی حکومت امریکا کو زبردستی اس جنگ میں گھسیٹ رہی ہے، امریکا کی عوام اس جنگ کو سپورٹ نہیں کر رہی، یہ ویسا ہی جھوٹ ہے جو اس سے قبل بھی متعدد بار بولا گیا تھا، عراق جنگ کے بعد اب ایران پر بھی خطرناک ہتھیار رکھنے کے الزام میں حملے کیے جارہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت اس معاملے میں فوری طور پر دیگر ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ رابط قائم کرے، جو کہ نہ صرف امریکا کہ اس حملے کی مذمت کریں بلکہ اس ایشو پر یک زباں ہو کر آواز بھی اُٹھائیں، جوہری تنصیبات پر حملوں کو کسی بھی طریقے سے جسٹیفائی نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے خطے میں بھی نیتن یاہو کی ایک سستی کاپی موجود ہے، فخر کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ ہم نے اس سستے نیتن یاہو کو جنگ، سفارتی کاری اور بیانیہ کے میدان میں شکست دے دی ہے۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور صدر مملکت آصف علی زرداری نے مجھے اور ہماری کمیٹی کو اہم ذمہ داری دی، ہم فخر کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ ہم جہاں بھی گئے وہاں پاکستان کا مؤقف اور بیانیہ پیش کیا، ہم جہاں جہاں پہنچے، پیچھے پیچھے سستی کاپی کے نمائندے بھی اپنے بیانیے کے ساتھ پہنچ گئے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا پیغام تو امن کا پیغام تھا، ہم ایک جنگ جیت چکے تھے اور ان کے 6 جہاز بھی گرا چکے ہیں، ہمارا موقف تھا کہ ہم نے سیز فائر تو حاصل کر لیا ہے لیکن جب تک اس خطے امن قائم نہیں ہوگا یہ نہ تو پاکستان اور نہ ہی بھارت کے عوام کے مفاد میں ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے پاکستانی وفد کے دورے کے حوالے سے ارکان اسمبلی کو بتایا کہ قومی وفد نے اقوام متحدہ، یورپی یونین اور امریکا میں 3 اہم مسائل پر آواز اُٹھائی۔

انہوں نے کہا کہ سب سے پہلا مسئلہ کشمیر کا تھا، کشمیر کا موقف ہمیشہ پاکستان کے لیے اہم رہا ہے، اقوام متحدہ کی قراردادوں کی مطابق کشمیری عوام کی جو امیدیں اور انہیں جو حقوق حاصل ہیں ہم نے وہ دنیا کے سامنے رکھے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے مزید کہا کہ 2019 میں پچھلے دور حکومت میں جب کشمیر میں ایک حملہ ہوا تو اُس وقت کے وزیراعظم نے کہا کہ میں کیا کروں، آپ کیا چاہتے ہو کیا میں بھارت کے ساتھ جنگ چھیڑ دوں؟ لیکن اب میں فخر کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ اس بار جب کشمیر میں حملہ ہوا تو پاکستان ڈرا نہیں، جھکا نہیں، ہم نے جنگ کی اور وہ جنگ ہم جیت چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت کا ردِعمل کشمیر ہائی وے کو سری نگر ہائی وی کا نام دینے اور بعد از نماز جمعہ دعاؤں کا تھا، لیکن اس بار حکومت کا جواب اُن کے 6 جہاز گرانے اور انہیں مجبور کرنے کا تھا تاکہ وہ سیز فائر کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ خان صاحب کی حکومت کے بعد بھارت زور و شور سے کہتا تھا کہ کشمیر ہمارا اندورنی ایشو بن چکا ہے لیکن اب دنیا یہ بات مان رہی ہے کہ کشمیر بین الاقوامی مسئلہ بن چکا ہے، یہ کشمیریوں کی سب سے بڑی کامیابی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ حتیٰ کہ امریکی صدور بھی کشمیر کے ایشو کو بین الاقوامی مسئلہ مانتے ہیں، بھارت اپنے پرانے الفاظ ’کشمیر ہمارا اندرونی مسئلہ‘ سے پیچھے ہٹ چکا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ، امریکا اور یورپی یونین میں ہمدردی پائی جاتی ہے، جو بربریت اسرائیل نے غزہ میں دکھائی وہی مودی نے کشمیر کے رہائشیوں پر اپنانے کی کوشش کی ہے۔

’بھارت نے پانی روکا تو پھر ہمیں ایک اور جنگ لڑنا پڑے گی‘

چیئرمین پیپلزپارٹی نے مزید کہا کہ اس دورے میں دوسرا بڑا مسئلہ پانی کا تھا، بھارت نے پہلگام واقعے کے بعد سندھ طاس معاہدے کو یک طرفہ طور پر ختم کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم پاکستان اور بھارت دونوں اس معاہدے پر عمل درآمد کے پابند ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کا پانی بند کرنے دھمکی اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے، اگر بھارت خدانخواستہ اس دھمکی پر عمل درآمد کرتا ہے تو پھر ہمیں ایک اور جنگ لڑنا پڑے گی۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 3 دریا بھارت اور 3 ہی پاکستان کے پاس ہیں، اگر وہ ہمارے پانی پر ڈیم بنانے کی کوشش کرتے ہیں تو ہمیں جنگ لڑنا پڑے گی، وزیراعظم اور قومی سلامتی کمیٹی نے پہلے نے کہہ دیا تھا کہ اگر بھارت نے ڈیم بنائے تو پھر جنگ ہوگی، ہماری ایئرفورس اور افواج نے انہیں ایک عبرتناک شکست دی ہے آئندہ جنگ میں بھی ہم انہیں عبرتناک شکست دینے کی پوزیشن میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت بین الاقوامی قانون کے مطابق سندھ طاس معاہدہ مان لے اگر وہ اس معاہدے کو نہیں مانتے اور ہمارے پانی پر کینالز اور ڈیمز بنانے کی کوشش کریں گے تو پھر پاکستان جنگ کرے گا اور ہم تمام دریاؤں کا پانی اپنے عوام کو دلائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ تیسرا ایشو دہشت گردی کا ہے، بھارت نے کوشش کی کہ دہشت گردی کے ہر واقعے میں پاکستان کو مورودِ الزام ٹھہرائے، فخر کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ بھارت یہاں بھی شکست کھا گیا اور پاکستان کو فتح نصیب ہوئی۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے مزید کہا کہ بھارت کی کوشش تھی کہ پاکستان کو باقاعدہ طور پر ایک دہشت گرد ریاست ڈکلیئر کروایا جائے، پاکستان کا نام پاکستان نہیں ’ٹیررستان‘ کے نام سے پکارا جائے، ان کی خواہش تھی کہ وہ فیٹف (فنانشل ایکشن ٹاسک فورس)، جی ایس پی پلس ہو یا پھر دیگر فورمز، اُن سب پر پاکستان کو نقصان پہنچائے، بھارت نے تو آئی ایم ایف سے پاکستان کو ملنے والے پیکج میں بھی رکاوٹیں ڈالنے کی کوشش کی، یہاں پر بھی بھارت کو شکست ہوئی اور پاکستان کو جیت ملی۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کی بھی کوشش تھی کہ وہ دنیا بھر میں اپنا موقف پیش کریں لیکن میں سلام پیش کرنا چاپتا ہوں دفتر خارجہ اور اپنے سفیروں کو، جنہوں نے کمال مہارت سے پاکستان کا مقدمہ دنیا کے سامنے پیش کیا، ہمارے دورے کے بعد اقوام متحدہ کی دہشت گردی کے حوالے سے جتنی بھی کمیٹیاں قائم ہیں اُن کی سربراہی پاکستان کے سپرد کر دی گئی ہے، اقوام متحدہ میں بھی پاکستان جیت گیا اور بھارت ہار گیا۔

انہوں نے کہا کہ امریکا میں اسرائیل کے بعد دوسری بڑی لابی بھارت کی ہے، ان دونوں لابیوں نے پاکستان کو نقصان پہنچانے کی بھرپور کوششیں کیں، میں پھر کہوں گا یہاں بھی پاکستان کو فتح اور بھارت کو شکست ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کہتا ہے ہم دہشت گرد اور دہشت گردی پھیلاتے ہیں، امریکی فوج نے بھی کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف شاندار انداز میں لڑ رہا ہے، یہاں بھی بھارتی مؤقف کو سبکی کا سامنا کرنا پڑا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کو دورہ امریکا کی دعوت ملی، صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انہیں ظہرانے پر بلایا، کیا کسی شکست خوردہ ملک کی آرمی کے سربراہ کو دعوت دی جاتی ہے؟ نہیں، یہ مبارک باد دینے کی دعوت تھی اُس شخص کو جو اس فوج کی سربراہی کر رہا تھا جس نے پوری دنیا کے امیدوں کے برعکس اپنے سے 7 گنا بڑے ملک کو شکست دی۔

مشہور خبریں۔

صیہونی حکومت کے لیے الاقصی طوفان کے نتائج

?️ 7 اکتوبر 2024سچ خبریں: الاقصیٰ طوفان – صیہونی حکومت کی تاریخ کے سب سے اہم

حکومت کی وعدہ خلافی پر بلاول ناراض، احتجاجاً جوڈیشل کمیشن سے اپنا نام واپس لیا

?️ 5 نومبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے

خاموش نسل کشی کو غیر فالو کرنے کا منصوبہ

?️ 20 مئی 2024سچ خبریں: غزہ میں صیہونی حکومت کی نسل کشی کے بارے میں خاموش

صیہونی حکومت کا 2 ماہ کے اندر غزہ کی پٹی کے بیشتر علاقوں پر قبضہ کرنے کا منصوبہ

?️ 21 مئی 2025سچ خبریں: ایک صہیونی اخبار نے غزہ کی پٹی میں بڑے پیمانے

جنوبی یمن میں امریکی سفیر کیا کر رہا ہے؟

?️ 2 اگست 2023سچ خبریں:صنعاء میں یمنی پارلیمنٹ نے کل ایک بیان جاری کیا جس

بلوچستان میں فوج کے دو جوان شہید ہو گئے

?️ 24 دسمبر 2021کوئٹہ (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ

بھارت کی جانب سے کشمیری بچوں پر پیلٹ گن کا استعمال، اقوام متحدہ نے اہم رپورٹ جاری کردی

?️ 29 جون 2021جنیوا (سچ خبریں)   بھارت کئی سالوں سے جانب سے مقبوضہ کشمیر میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے