سچ خبریں: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ قانون کے تحت نواز شریف کو بطور وزیر اعظم آرمی چیف کو برطرف کرنے کا اختیار حاصل تھا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے علی محمد خان نے کہا کہ وہ اس ایوان کے سامنے جمہوریت کا مقدمہ پیش کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ایوان میں ہر صوبے اور ہر شہر کی نمائندگی موجود ہے، اور تمام اراکین سے درخواست کی کہ اپنی بات بھی سنائیں اور دوسروں کی بات بھی سنیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک غلطی یہاں ہوئی اور دوسری وہاں، جو نہیں ہونی چاہیے تھی۔
یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف کے اہلِ خانہ کے ڈیٹا تک رسائی پر نادرا ملازمین کےخلاف فوجداری کارروائی شروع
انہوں نے کہا کہ اللہ کے ناموں کے نیچے ہم حلف لیتے ہیں کہ اپنی ماں سے زیادہ اس پاک زمین کے محافظ رہیں گے، اور پاکستان کو ایک سپر پاور بنائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ طاقت کے لیے نہیں، بلکہ عوام کے لیے لڑیں، اور اپنے لیڈر کی غلط بات کو غلط کہیں۔ انہوں نے کہا کہ قائد اعظم نے کہا تھا کہ پالیسی بنانا افواج کا کام نہیں ہے، اور قانون کے تحت نواز شریف کو آرمی چیف کو برطرف کرنے کا اختیار حاصل تھا۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ بینظیر بھٹو کے قاتلوں کو سامنے لایا جائے اور اس پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔
مزید پڑھیں: حکومت من مانی گرفتاریوں کا سلسلہ ختم کرے، ہیومن رائٹس واچ
ان کا کہنا تھا کہ ریمنڈ ڈیوس کے معاملے پر استعفیٰ دینے والے شاہ محمود قریشی کا کیا قصور تھا؟ انہوں نے سائفر معاملے پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ بھی کیا۔ بانی پی ٹی آئی نے گولیاں کھائیں، اس پر بھی جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔