اسلام آباد (سچ خبریں)اپوزیشن کی طرف سے تحریک عدم اعتماد جمع ہونے کے بعد ق لیگ کی قیادت سے حکومتی کمیٹی کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
اسلام آباد میں گزشتہ روز کی ملاقات میں پرویز الٰہی اور مونس الٰہی شریک تھےجبکہ چوہدری شجاعت گھر پر موجود تھے لیکن ملاقات میں شریک نہیں ہوئے۔
ذرائع نے بتایا کہ حکومتی کمیٹی نے چوہدری برادران کی اپوزیشن قیادت سے ملاقاتوں پر شکوہ کیا جس پر پرویز الٰہی نے جواب دیا کہ آپ بھی ہمارے سیاسی مخالفین گجرات کے لیگی اراکین اسمبلی سے رابطے میں ہیں۔
ذرائع بتاتے ہیں کہ پرویز الٰہی نے کہا کہ اپوزیشن نے ہمیں وزارت اعلیٰ کی پیشکش کی آپ کیوں نہیں دیتے؟
اس پر حکومتی کمیٹی کا کہنا تھاکہ ق لیگ کو وزرات اعلیٰ دینے پر ہمارے اراکین اسمبلی راضی نہیں، ق لیگ پی ٹی آئی میں ضم ہو جائے تو آپ کے وزیر اعلیٰ بننے پر اعتراض نہیں۔
حکومتی کمیٹی نے یہ بھی کہا کہ دوسرا فارمولا یہ ہے ایسا وزیر اعلیٰ لائیں جس پر آپ اور ترین گروپ متفق ہوں ۔
ذرائع کے مطابق نئے وزیر اعلیٰ پنجاب کیلئے صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال کا نام زیر غور ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری برادران نے حتمی جواب کیلئے اتوار تک کا وقت مانگ لیا۔
ذرائع کے مطابق اتوار کو شام 7 بجے مونس الٰہی بنی گالا میں عمران خان سے ملاقات کریں گے اور وہ پی ٹی آئی قیادت کو اپنے حتمی فیصلے سے آگاہ کریں گے۔
مشہور خبریں۔
اسلام کا دہشتگردی سے کوئی تعلق نہیں ہے:وزیر اعظم
فروری
کیا بائیڈن دوبارہ صدر بننے کی صلاحیت رکھتے ہیں؟
اگست
انسداد دہشتگردی اور بینکنگ کورٹ سے عمران خان کی عبوری ضمانتیں منظور
فروری
اگلے 3 برسوں میں آئی ٹی برآمدات 10 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گی، عمر سیف
نومبر
امارات کا اسرائیل سے اسلحہ سازی کا ایک بڑا معاملہ
جنوری
کملا ہیرس نے ڈیموکریٹک پارٹی کیے نام پر کافی ووٹ حاصل کیے
اگست
وزارت خزانہ نے سعودیہ سے ملنے والی رقم سے متعلق وضاحت کردی
اکتوبر
کشمیریوں کو ان کے بنیادی انسانی حقوق سے محروم کردیاگیا ہے:فاروق رحمانی
مارچ