?️
سچ خبریں: پاکستانی وزارت داخلہ کے ایک سینئر اہلکار نے ملک کے سرحدی صوبوں میں حملوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دہشت گرد گروہوں کو روکنے کے لیے طالبان حکومت سے براہ راست تعاون کا مطالبہ کیا ہے۔
پاکستان کے نائب وزیر داخلہ طلال چوہدری نے اسلام آباد میں خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے صوبوں میں حملوں میں شدت کا ذکر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ سرحدی علاقوں میں سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے طالبان حکومت کا تعاون "ضروری اور فوری” ہے۔
انہوں نے مزید کہا: "سرحدی علاقوں میں حالیہ حملوں کے نتیجے میں پاکستانی سیکیورٹی فورسز کو بھاری جانی نقصان ہوا ہے، اور حکومت کی مکمل سیاسی حمایت اور پڑوسی ممالک کے تعاون کے بغیر ان خطرات کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کرنا ممکن نہیں ہوگا۔”
پاکستانی عہدیدار نے اسلام آباد حکومت اور طالبان حکام کے درمیان جاری رابطوں کا بھی حوالہ دیا اور کہا: "ہم نے ماضی میں افغانستان میں امن کے لیے بڑی قربانیاں دی ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ افغان حکومت علاقائی سلامتی کو یقینی بنانے میں اپنا کردار اور ذمہ داری ادا کرے۔”
پاکستان نے بارہا طالبان حکومت پر تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ارکان کو پناہ دینے اور انہیں افغان سرزمین پر آزادانہ طور پر کام کرنے کی اجازت دینے کا الزام لگایا ہے، اس الزام کی موجودہ افغان حکومت ہمیشہ تردید کرتی رہی ہے۔
چوہدری نے اعدادوشمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اب تک 90,000 سے زائد پاکستانی شہری دہشت گردانہ حملوں کا نشانہ بن چکے ہیں، اور یہ کہ اس صورتحال کا تسلسل نہ صرف پاکستان کی داخلی سلامتی بلکہ پورے خطے کے استحکام کو بھی خطرے میں ڈال سکتا ہے۔
تحریک طالبان پاکستان افغانستان کے ساتھ پاکستان کے سرحدی علاقوں میں حزب اختلاف کے اہم گروپوں میں سے ایک ہے، جو پاکستانی افواج کے خلاف درجنوں مہلک حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان بڑھتی ہوئی سرحدی جھڑپوں، دہشت گردانہ حملوں اور باہمی الزامات نے خطے میں وسیع تر عدم استحکام کے امکانات کے بارے میں خدشات کو جنم دیا ہے اور متعدد ماہرین کا خیال ہے کہ کابل اور اسلام آباد کے درمیان جامع سیکورٹی معاہدے کے بغیر علاقائی دہشت گردی کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کرنا ممکن نہیں ہو گا۔
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
برطانیہ میں اقتصادی بحران نے اہم شخصیات کو ملک چھوڑنے پر مجبور کر دیا
?️ 29 نومبر 2025برطانیہ میں اقتصادی بحران نے اہم شخصیات کو ملک چھوڑنے پر مجبور
نومبر
ایران کے خلاف فوجی کارروائی ایک غلط فیصلہ تھا، تہران اب بھی طاقتور ہے
?️ 24 جولائی 2025ایران کے خلاف فوجی کارروائی ایک غلط فیصلہ تھا، تہران اپنی طاقت
جولائی
امریکہ میں اسلحہ ساز کمپنیوں کی اربوں ڈالر کی آمدنی
?️ 28 جولائی 2022سچ خبریں: جیسا کہ امریکہ میں بندوق کے تشدد میں اضافہ ہوا
جولائی
مقبوضہ جموں وکشمیر میں سول سوسائٹی ارکان کا تنازعہ کشمیرکے حل،دفعہ 370کی بحالی کا مطالبہ
?️ 11 مارچ 2024سرینگر: (سچ خبریں) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں
مارچ
اے آئی ٹیکنالوجی کا استعمال، ایشیا کے بڑے بینک نے 4 ہزار ملازمتیں ختم کردیں
?️ 26 فروری 2025سچ خبریں: سنگاپور کے بڑے بینک ڈی بی ایس نے تقریبا چار
فروری
افغانستان کی وزارت دفاع نے گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سینکڑوں طالبان کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کردیا
?️ 13 جولائی 2021کابل (سچ خبریں) افغانستان کی وزارت دفاع نے بڑا دعویٰ کرتے ہوئے
جولائی
مخالفین جانتے ہیں شفاف الیکشن ہوئے تو ہار جائیں گے، چیئرمین پی ٹی آئی
?️ 29 دسمبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین
دسمبر
ایران کے ساتھ جنگ میں نیتن یاہو کا اصلی مقصد کیا ہے ؟
?️ 4 جولائی 2025سچ خبریں: ارجنٹائن کی جیو پولیٹیکل تجزیہ کار اورسولا آستا نے مشرق
جولائی