سچ خبریں: فنانشل ٹائمز اخبار نے باخبر ذرائع کے حوالے سے یورپی ممالک کے اندرونی تنازعات اور مسائل کا حوالہ دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یورپی یونین ممکنہ طور پر یوکرین کے لیے مالی امداد کا وعدہ پورا نہیں کر سکتی۔
فنانشل ٹائمز اخبار نے باخبر ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ یورپی یونین یوکرین کے لیے مالی اور فوجی امداد کا وعدہ پورا نہ کر سکے۔
یہ بھی پڑھیں: یورپی یونین کا یوکرین جنگ کے سلسلہ میں امریکہ کے خلاف اہم بیان
اس سلسلے میں اس میگزین نے مزید کہا کہ جرمنی میں بجٹ بحران اور یورپ میں انتہائی دائیں بازو کی جماعتوں کی پوزیشن مضبوط ہونے کی وجہ سے یوکرین کو یورپی یونین سے 50 بلین یورو کی امداد نہیں مل سکتی ہے۔
یوروپی یونین کے اندر پیسوں اور یوکرین کے مستقبل کے بارے میں اختلافات مہینوں پہلے کیف کے ساتھ کیے گئے اہم وعدوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں جس طرح یوکرین کو امریکی مالی اور فوجی امداد کا بہاؤ سیاسی طور پر منقسم کانگریس میں اچانک رک گیا۔
ان باخبر ذرائع کے مطابق، 14-15 دسمبر کو برسلز میں یورپی یونین کے رہنماؤں کے اجلاس کے موقع پر اس یونین کے ارکان یونین کا مشترکہ بجٹ جس میں یوکرین کو 50 بلین یورو کی امدادبھی شامل ہے،کی تکمیل کے حوالے سے کسی معاہدے تک پہنچنے کا امکان نہیں ہے ۔
یاد رہے کہ سمجھوتہ کرنے اور ان اختلافات کو حل کرنے کی یورپی یونین کی کوششوں میں گزشتہ ماہ کے ڈچ انتخابات میں انتہائی دائیں بازو کی جماعت کی جیت اور حکومت کے قرضے لینے کو محدود کرنے کے جرمن عدالت کے حالیہ فیصلے کی وجہ سے رکاوٹ بنی ہے،یورپی یونین کے ایک سینئر اہلکار نے کہا کہ بجٹ پر اتفاق کرنا بہت، بہت مشکل ہوگا۔
دریں اثنا بائیڈن حکومت کا یوکرین کی مدد کے لیے 60 بلین ڈالر کا مجوزہ پیکیج ابھی تک کانگریس سے منظور نہیں ہوا۔
ادھر کل اتوار نیٹو کے سکریٹری جنرل جینز سٹولٹن برگ نے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں اعلان کیا کہ ہمیں یوکرین کی جنگ سے بری خبر سننے کے لیے تیار رہنا چاہیے،جرمنی کے اے آر ڈی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے اس سوال کے جواب میں کہ کیا وہ جنگ کے محاذوں پر یوکرینی فوج کے حالات خراب ہونے کی توقع رکھتے ہیں؟، کہا کہ ہمیں بری خبر سننے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔
نیٹو کے سکریٹری جنرل نے تصدیق کی کہ حالیہ مہینوں میں یوکرین کی فوج نے میدان جنگ میں زیادہ پیش رفت نہیں کی لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ اچھے اور برے وقت میں کیف کا ساتھ دینا بہت ضروری ہے۔
نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کے سکریٹری جنرل نے گزشتہ بدھ کو برسلز میں اس عسکری تنظیم کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے اختتام پر بغیر کسی دستاویز اور ثبوت کے دعویٰ کیا کہ یوکرین میں خصوصی فوجی آپریشن کے دوران روس کے ہزاروں ٹینکوں کو تباہ ہوئے ہیں اور اس 300 ہزار سے زیادہ فوجی ہلاک چکے ہیں!
نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن کے سکریٹری جنرل نے یہ بھی کہا کہ روس سے یوکرینی علاقے کے 50 سے زائد پوائنٹس واپس لے لیے گئے ہیں! نیٹو کے سکریٹری جنرل نے دعویٰ کیا کہ روس نہ صرف یوکرین بلکہ قفقاز اور وسطی ایشیا میں بھی اپنا سیاسی اثر و رسوخ کھو چکا ہے! وہ آہستہ آہستہ چین پر زیادہ انحصار کرنے لگا ہے نیز اس کی روایتی فوجی طاقت کا ایک اہم حصہ تباہ ہو گیا ہے!
مزید پڑھیں: یورپی یونین کی جانب سے یوکرین کو ملنے والی مالی امداد
اسپوٹنک خبر رساں ایجنسی کے مطابق جینز اسٹولٹن برگ نے اپنی تقریر میں امریکہ کی طرف سے جزیرہ نما کوریا کی جانب سے بار بار دی جانے والی دھمکیوں کا حوالہ دیے بغیر کہا کہ نیٹو شمالی کوریا کی جانب سے میزائلوں اور جاسوس سیٹلائٹس کے لانچ کی مذمت کرتا ہے اور اسے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی تصور کرتا ہے۔