سچ خبریں:ہسپانوی وزیر خارجہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کہیں یوکرین کا تنازع دوسرے افغانستان میں تبدیل نہ ہو جائے۔
ٹاس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ہسپانوی وزیر خارجہ جوز مانوئل آلباریز نے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں کہا کہ میڈرڈ کو امید ہے کہ یوکرین میں تنازع زیادہ دیر نہیں چلے گا اور یہ ملک دوسرے افغانستان میں تبدیل نہیں ہوگا۔
آلباریز نے یوکرین کے بحران کو حل کرنے کے لیے برازیل کے حالیہ اقدام کے بارے میں کہا کہ اسپین یوکرین میں اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق امن کی بحالی کے لیے ہر موقع اور فرست کا استعمال کر رہا ہے۔
یاد رہے کہ قبل ازیں برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولا دا سلوا نے یہ کہتے ہوئے کہ موجودہ ثالثوں کے پاس یوکرینی تنازعے کے فریقوں کو پیشکش کرنے کے لیے کچھ نہیں، ماسکو اور کیف کے درمیان مذاکرات میں مدد کے لیے ایک نیا بین الاقوامی پلیٹ فارم بنانے کی تجویز پیش کی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو وہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور ان کے یوکرینی ہم منصب ولادیمیر زیلنسکی کے درمیان ہونے والی بات چیت میں ثالثی کے لیے تیار ہیں، دوسری جانب یوکرین میں کشیدگی کے تسلسل میں روس کی وزارت دفاع نے جمعے کے روز یوکرین میں اس ملک کی خصوصی کاروائیوں کے سلسلے میں ایک بیان شائع کرتے ہوئے کہا کہ کوبیانسک محاذ میں گزشتہ 24 گھنٹے 40 یوکرینی فوجی مارے گئے جبکہ صوبہ خارکیف میں گولہ بارود کے ڈپو کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
اس سلسلے میں روس کی وزارت دفاع کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ روس نے ڈونیٹسک کے محاذ پر حملہ جاری رکھا ہوا ہے اور اہم علاقوں کو کنٹرول کیا ہے نیز روسی جنگی طیاروں نے خرسن کے علاقے میں یوکرین کے ایک مگ 29 کو مار گرایا ہے۔
مذکورہ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ لیمان میں کراسنی لائن پر 70 سے زائد یوکرینی فوجی بھی مارے گئے جبکہ روسی افواج نے پہلی بار خصوصی آپریشن کے دوران زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سسٹم جدید ناروے ناسامس کو بھی تباہ کیا۔