سچ خبریں: روس یوکرین جنگ کے درمیان کیف نے ہفتہ کے روز اعلان کیا کہ وہ روس کے ساتھ جوہری توانائی کے تعاون کے معاہدے سے دستبردار ہو رہا ہے۔
دریں اثنا یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے جمعہ کی شام کو خبردار کیا ہے کہ زپوریزہیا جوہری پاور پلانٹ کی صورت حال اب بھی بہت خطرناک ہے۔
دوسری جانب امریکی جریدے وال اسٹریٹ جرنل نے اطلاع دی ہے کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے انسپکٹرز اگلے ہفتہ Zaporizhia جوہری پاور پلانٹ کے ہنگامی دورے کی تیاری کر رہے ہیں۔
یہ خبر اس وقت سامنے آئی ہے جب ریانووسی نیوز ایجنسی نے جمعے کے روز اطلاع دی تھی کہ یوکرائنی فورسز کی بمباری کے بعد زاپوروزئے نیوکلیئر پاور پلانٹ کے ریڈیوآئسوٹوپ ایریا پر چار راکٹ گرے۔
اس کے علاوہ ماسکو کی طرف سے یوکرین کے زپروگیا علاقے میں تعینات ایک اہلکار نے جمعہ 26 اگست کو بتایا کہ یوکرین کی افواج نے آخری پاور لائن کاٹ دی جو روس کے زیر کنٹرول پلانٹ کو یوکرین سے ملاتی ہے۔
خبر رساں ایجنسی رائٹرز نے روسی حمایت یافتہ مقامی انتظامیہ کے ایک رکن ولادیمیر روگوف کے حوالے سے لکھا ہے کہ یہ پلانٹ فی الحال یوکرین کو بجلی فراہم نہیں کرتا ہے۔
جمعرات کو یوکرین کی سرکاری نیوکلیئر انرجی کمپنی نے اعلان کیا کہ Zaporizhia پاور پلانٹ کے چھ ری ایکٹرز کو ملک کے قومی پاور گرڈ سے منقطع کر دیا گیا ہےاور یوکرین کے صدر Volodymyr Zelensky نے روسی بمبار طیاروں کو ذمہ دار ٹھہرایا۔