سچ خبریں: یمن کی نیشنل سالویشن گورنمنٹ میں قیدیوں کے امور کی کمیٹی کے سربراہ عبدالقادر المرتضی نے اعلان کیا ہے کہ اردن کے دارالحکومت عمان میں قیدیوں کے معاملے کے حوالے سے مذاکرات کا نیا دور ختم ہو گیا ہے اور ایک معاہدہ طے پا گیا ہے۔
المسیرہ کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے مزید اس امید کا اظہار کیا کہ اقوام متحدہ اس معاہدے میں شامل تمام قیدیوں کی رہائی کے لیے میدانی اقدامات کو مکمل کرنے کے لیے مذاکرات کے ایک اور دور کے انعقاد پر کام کرے گا۔
اس ہفتے انصار اللہ کے ترجمان اور یمن کی قومی سالویشن گورنمنٹ کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ محمد عبدالسلام نے اعلان کیا کہ وہ عمانی طیارے کے ساتھ صنعاء پہنچے ہیں اور عمان کے ایک وفد کے ہمراہ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ دورہ جنگ بندی سے متعلق پیش رفت کے ساتھ ساتھ انسانی اور اقتصادی مسائل کے حل کے لیے گرنڈبرگ کی تجاویز پر بات چیت کے لیے کیا گیا تھا۔
گزشتہ ماہ یمن کی نیشنل سالویشن گورنمنٹ میں قیدیوں کے امور کی کمیٹی کے سربراہ عبدالقادر المرتضی نے قیدیوں کے تبادلے میں خلل ڈالنے میں سعودی عرب کے کردار کا انکشاف کیا تھا۔
انھوں نے المسیرہ چینل کو بتایا کہ سعودی حکومت نے قیدیوں کے تبادلے کے لیے 10 مقامی معاہدوں میں خلل ڈالا ہے جو عیدالاضحیٰ سے قبل کیے جانے تھے۔
المرتضی نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ قیدیوں کے تبادلے کے معاملے میں جس پر گزشتہ مارچ میں دستخط ہوئے تھے وہ اب بھی 50 فیصد سے کم ہے مارب میں سعودی اتحاد کے کرائے کے فوجی اب بھی اس سلسلے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں اور انہوں نے ابھی تک اپنی فہرستیں پیش نہیں کیں۔