سچ خبریں:بادشاہ چارلس سوم کی تاجپوشی کے دوران برطانوی پولیس نے بادشاہت کے بہت سے مخالفین کو گرفتار کیا گیا۔
تقریباً 16 گھنٹے حراست میں رہنے کے بعد گراہم اسمتھ کو کل رات رہا کر دیا گیا۔ اس کے برعکس، ہفتے کے روز گرفتار کیے گئے دیگر 52 کارکنوں میں سے زیادہ تر حراست میں ہیں، برطانوی خبر رساں ایجنسی PA نے رپورٹ کیا۔گراہم اسمتھ ہفتے کے روز بادشاہ چارلس سوم کی تاجپوشی کے خلاف احتجاج میں موجود تھا اور اسے گرفتار کر لیا گیا۔
رہائی کے بعد انہوں نے اپنے ٹوئٹر پر لکھا کہ آئیے خود کو بے وقوف نہ بنائیں، برطانیہ میں اب پرامن احتجاج کا حق نہیں ہے۔ اکثر بتایا جاتا ہے کہ بادشاہ ہماری آزادیوں کے دفاع کے لیے موجود ہے۔ اب اس کے نام پر ہماری آزادیوں پر حملہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اب وہ اپنے ساتھیوں کی رہائی کا انتظار کر رہے ہیں جو ابھی تک زیر حراست ہیں۔
بادشاہت کے ناقد گراہم اسمتھ نے جو کہ ریپبلک مہم کی تنظیم کے سربراہ ہیں، نے بھی کل ایک تقریر میں کہا کہ یہ ناقابل قبول ہے کہ انگلستان کے بادشاہ کی تاجپوشی پر 100 ملین پاؤنڈ خرچ ہوں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ رقم بے گھر اور غریبوں کی مدد کے لیے استعمال کی جا سکتی ہے۔
گزشتہ روز انگلینڈ کے بادشاہ کی تاجپوشی کی تقریب کے عین موقع پر لندن اور کئی انگریزی شہروں میں بادشاہت کے مخالفین سڑکوں پر آگئے اور پولیس نے ان کی بڑی تعداد کو گرفتار کر کے احتجاج کو کچل دیا۔
ہیومن رائٹس واچ نے انگلینڈ میں ان گرفتاریوں پر کڑی تنقید کی۔ انسانی حقوق کی اس تنظیم کی برطانوی شاخ کی سربراہ یاسمین احمد نے ایک بیان میں کہا کہ ہم ماسکو میں یہی توقع رکھتے ہیں لیکن لندن میں نہیں۔