سچ خبریں:کینیڈا کے جنوب میں واقع صوبےبرٹش کولمبیا کے ایک مقامی قبیلے نے اعلان کیا ہے کہ اس نے بچوں کی مزید 66 اجتماعی قبروں کی شناخت اور دریافت کی ہے۔
سی ٹی وی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ولیمز لیک فرسٹ نیشن کے قبیلے کے سربراہ ولی سیلرز نے اس سلسلے میں کہا کہ یہ خبرافسوسناک ہے لیکن اس کے ساتھ ہی ہم سچائی تلاش کر رہے ہیں اور ہم اس اسکول کی تاریخ اور میراث اور اس سے ہونے والے نقصان کو اکٹھا کریں گے۔
رپورٹ کے مطابق یہ دریافت گزشتہ سال کی ایک تحقیقات کے بعد ہوئی ہے جس میں سینٹ جوزف مشن بورڈنگ اسکول کے قریب 14 ایکڑ اراضی پر 93 اجتماعی قبروں کا پتہ چلا جو مقامی بچوں کے لیے ایک سابق بورڈنگ اسکول تھا۔
ولیمز فرسٹ لیک نیشن کے قبائلی سربراہ نے اپنے آباؤ اجداد کی کہانیوں کو جمع کرنے کی اہمیت پر زور دیا کہ اس کے بعد سے ہم نے ان مسائل کو مزید دریافت کرنے کے لیے اپنی تکنیکی ٹیم اور ٹھیکیداروں کے ساتھ کام جاری رکھا ہے۔
پچھلے سال کینیڈا میں مقامی بچوں کی سلسلہ وار اجتماعی قبروں کی دریافت نے دنیا میں ہنگامہ برپا کر دیا تھا اور ایسا لگتا ہے کہ یہ کہانی ابھی جاری ہے اور مغربی جمہوریت کی بنیادی نوعیت کو مزید سامنے آنا چاہیے۔
مقامی بچوں کی اجتماعی قبروں کی دریافت کینیڈا کی تاریخ کے ایک سیاہ اور شرمناک باب کی یاد دہانی ہے جس کے دوران اس ملک کی حکومت نے مقامی بچوں کو ان کے خاندانوں اور قبائل سے الگ کر کے ان کی مادری زبان کے استعمال پر پابندی عائد کر دی تھی انہیں کیتھولک گرجا گھروں اور سفید فام خاندانوں نے گود لیا تھا۔