کیریبین میں امریکی کارروائیاں اپنے بنیادی اہداف حاصل کرنے میں ناکام

ٹڑمپ

?️

کیریبین میں امریکی کارروائیاں اپنے بنیادی اہداف حاصل کرنے میں ناکام

وینزویلا کے ایک ممتاز تحقیقی ادارے نے کہا ہے کہ امریکا کی جانب سے 2025 کے آخری تین مہینوں میں کیریبین کے خطے میں وینزویلا کے خلاف شروع کی گئی زیادہ سے زیادہ دباؤ” کی مہم ایک ہمہ جہت اور اسٹریٹجک ناکامی ثابت ہوئی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق یہ کارروائیاں نہ تو کاراکاس کو جھکانے میں کامیاب ہوئیں اور نہ ہی وینزویلا کے اقتدار کے ڈھانچے میں کسی قسم کی دراڑ ڈال سکیں۔

تجزیاتی ویب سائٹ میسیون ورداد کے مطابق، جس مہم کا مقصد وینزویلا کی حکومت کو کمزور کر کے معاشی اور سیاسی تابع داری مسلط کرنا تھا، وہ درحقیقت امریکا کے لیے سفارتی، فوجی، قانونی اور علامتی سطح پر بحران کا سبب بن گئی۔ اس کے نتیجے میں نہ صرف علاقائی بلکہ عالمی سطح پر امریکا کے خلاف مزاحمت میں اضافہ ہوا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکا نے “آپریشن سدرن اسپیئر” کے نام سے کیریبین میں سرد جنگ کے بعد سب سے بڑی فوجی موجودگی قائم کی۔ امریکی حکام نے اس کارروائی کو انسانی ہمدردی کا مشن قرار دیا، تاہم زمینی حقائق اس کے برعکس نظر آئے۔ تین ماہ کے دوران مبینہ طور پر منشیات اسمگلنگ کے شبہے میں درجنوں فضائی حملے کیے گئے جن میں تقریباً 100 عام شہری، جن میں ماہی گیر بھی شامل تھے، ہلاک ہوئے۔

وینزویلا کے تھنک ٹینک کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں نہ کوئی عدالتی عمل اختیار کیا گیا اور نہ ہی جواب دہی کا کوئی نظام موجود تھا، جس سے یہ کارروائیاں ماورائے عدالت قتل کے زمرے میں آتی ہیں۔

اس عسکری دباؤ کے برعکس نتائج سامنے آئے۔ برازیل، کولمبیا اور میکسیکو جیسے لاطینی امریکی ممالک، جو ماضی میں وینزویلا سے اختلافات رکھتے تھے، کھل کر امریکی فوجی موجودگی کے خلاف سامنے آئے۔ برازیل کے صدر نے اسے علاقائی امن کے لیے خطرہ قرار دیا جبکہ کولمبیا نے امریکی انٹیلی جنس تعاون معطل کر دیا۔

عالمی سطح پر روس اور چین نے بھی وینزویلا کی حمایت کا اعلان کیا اور امریکی اقدامات کو عالمی نظام کے استحکام کے خلاف قرار دیا۔ ماہرین کے مطابق، یہ صورتحال ایک کثیر قطبی عالمی نظام کے مضبوط ہونے کی علامت ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان کارروائیوں نے خود امریکا کے اندر شدید سیاسی تنازع کو جنم دیا ہے۔ کانگریس کے ارکان نے کارروائیوں کی شفافیت اور قانونی حیثیت پر سوال اٹھائے، حتیٰ کہ پینٹاگون کے بجٹ کے ایک حصے کو روک دیا گیا۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ حکومت یہ واضح نہیں کر سکی کہ اصل ہدف وینزویلا کی حکومت کا خاتمہ ہے یا اس کے تیل کے وسائل پر کنٹرول۔

وینزویلا کے تھنک ٹینک کے مطابق، امریکا اپنے کسی بھی بنیادی مقصد میں کامیاب نہیں ہو سکا۔ نہ حکومت گری، نہ فوج میں بغاوت ہوئی اور نہ ہی وینزویلا کے توانائی وسائل پر کنٹرول حاصل کیا جا سکا۔ اس کے برعکس، صدر نکولس مادورو کی داخلی پوزیشن مضبوط ہوئی اور وینزویلا نے متبادل عالمی شراکت داروں کے ساتھ اپنے تعلقات مزید وسعت دی۔

رپورٹ کے مطابق، سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات جن میں انہوں نے وینزویلا کے تیل اور وسائل “واپس لینے” کی بات کی، دراصل طاقت نہیں بلکہ امریکی پالیسی کی ناکامی اور بے بسی کی علامت ہیں۔

وینزویلا کے ماہرین کا کہنا ہے کہ کیریبین میں امریکی ناکامی اس بات کا ثبوت ہے کہ یک قطبی عالمی نظام کا دور اختتام کے قریب ہے۔ دنیا اب ایسی پالیسیوں کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں جو طاقت، دباؤ اور مداخلت پر مبنی ہوں۔ اس کے برعکس، خطے زیادہ خودمختار اور عالمی جنوب زیادہ منظم ہوتا جا رہا ہے، جبکہ امریکا کو اپنی بالادستی کے زوال کا سامنا ہے۔

مشہور خبریں۔

مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کا ضمنی انتخابات مل کر لڑنے کا اعلان

?️ 24 اگست 2025اسلام آباد (سچ خبریں) مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے ضمنی

بائیڈن نے استعفیٰ کیوں دیا؟

?️ 16 اگست 2024سچ خبریں: 2024 کے صدارتی انتخابات کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کی نامزدگی

سپریم کورٹ نے جبری گمشدگیوں کے خلاف درخواست اعتراضات لگا کر واپس کردی

?️ 12 نومبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ نے جبری گمشدگیوں کے خلاف ایک

لبنانی طلباء کی بھی غزہ کی حمایت

?️ 30 اپریل 2024سچ خبریں: صیہونی حکومت کے جرائم کے خلاف امریکہ میں طلباء کے

الجولانی کا صیہونیوں کو پیغام

?️ 26 فروری 2025سچ خبریں:ایک صہیونی چینل نے شام پر قابض دہشت گردوں کے رہنما

نواز شریف اور مریم نواز سے سعودی سفیر کی ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو

?️ 31 جولائی 2025مری (سچ خبریں) پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر محمد نواز شریف

امریکی میڈیا کی نظر میں غزہ جنگ بندی مذاکرات میں ناکامی کی وجہ

?️ 14 فروری 2024سچ خبریں: امریکی میڈیا نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے قاہرہ

وزیر داخلہ نے قوم سے مانگی معافی

?️ 17 اپریل 2021اسلام آباد(سچ خبریں) شیخ رشید نے اپنے خصوصی ویڈیو پیغام میں کہا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے