سچ خبریں: روئٹرز خبر رساں ادارے نے اپنے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بدھ کو انکشاف کیا کہ وائٹ ہاؤس نے عراقی حکومت کو ایک بڑے خط میں عراق میں فوجی موجودگی کے خاتمے کے لیے اپنی ابتدائی شرائط سے آگاہ کر دیا ہے۔
روئٹرز خبر رساں ادارے نے بدھ کے روز دعویٰ کیا ہے کہ بعض شواہد عراق میں امریکی فوجی موجودگی کو ختم کرنے کے مقصد سے عراق اور امریکہ کے درمیان ابتدائی مذاکرات کے آغاز کو ظاہر کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عراق میں امریکی فوج کی تعداد اور مشن؛عراقی پارلیمنٹ رکن کی زبانی
اس رپورٹ کے مطابق خبر رساں ادارے روئٹرز نے بغداد میں امریکی سفیر کے ذریعے عراقی وزیر خارجہ کے نام ایک خط کے بارے میں آگاہ کیا۔
اس خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ اس خط کا مواد عراق میں امریکی قیادت میں بین الاقوامی اتحاد کے آپریشن کے خاتمے کے حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان ابتدائی مذاکرات کے آغاز کے بارے میں ہے۔
ساتھ ہی خبر رساں ایجنسی نے اس بات پر زور دیا کہ اس عمل میں کئی مہینوں سے لے کر سال لگ سکتے ہیں، اس لیے امریکی افواج کا انخلا قریب نہیں ہے۔
دوسری جانب سی این این نیوز چینل نے ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ توقع ہے کہ واشنگٹن جلد ہی عراق میں امریکی فوجی موجودگی کے مستقبل کے حوالے سے بغداد کے ساتھ مذاکرات شروع کرے گا۔
مزید پڑھیں: عراق میں امریکی فوجی نقل و حرکت کی وجہ؟
سی این این نے شام میں امریکی افواج کی موجودگی کا حوالہ دیتے ہوئے امریکی حکام کے حوالے سے کہا ہے کہ یہ ملک شام سے اپنی افواج کو نکالنے کا ارادہ نہیں رکھتا اور یہ مسئلہ زیر غور نہیں ہے۔