سچ خبریں:چین اور شمالی کوریا کے رہنماؤں نے دونوں ممالک کے مابین دوستانہ تعلقات کے آغاز کی سالگرہ کے موقع پر پیغامات کا تبادلہ کیا اور غیر ملکی دشمنوں سے نمٹنے میں تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
روئٹرز خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چین اور شمالی کوریا کے رہنماؤں نے دونوں ممالک کے دوستی معاہدے کی سالگرہ کے موقع پرپیغامات کا تبادلہ کرتے ہوئے دو طرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا ۔
چینی صدر شی جنپنگ کو ایک پیغام دیتے ہوئے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے کہا کہ دشمن غیر ملکی قوتوں کے مقابلہ کرنے کے لیے دونوں ممالک کے مابین دوستی ضروری ہے، اس کے جواب میں شی جنپنگ نے بھی بیجنگ – پیانگ یانگ تعاون کو ایک نئی سطح پر لے جانے کا وعدہ کیا۔
یادرہے کہ 1961 میں دوستی معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد سے چین شمالی کوریا کا اہم بین الاقوامی اتحادی بن گیا ہے جب کہ شمالی کوریا کے جوہری اور میزائل پروگراموں کے خلاف بین الاقوامی پابندیوں نے اسے چین کے ساتھ کاروبار میں تیزی سے اور بیجنگ کی حمایت سے بہت زیادہ وابستہ کر لیا ہے۔
کم کے مطابق حالیہ برسوں میں بین الاقوامی میدان میں بے مثال پیچیدگیوں کے باوجود شمالی کوریا اور چین کے مابین دوستانہ اعتماد اور فوجی تعاون میں روز بروز اضافہ ہواہے جبکہ ان کے مابین دوستانہ معاہدہ ایسے وقت میں جب دشمن قوتیں پہلے سے کہیں زیادہ چیلنجوں اور رکاوٹوں کی تلاش میں ہیں، ایشیاء میں سوشلزم اور امن کی نوعیت کا دفاع کرتا ہے۔
دوسری طرف شی کا کہنا ہے کہ وہ کم جونگ ان کے ساتھ تعلقات کو مستحکم کرنے اور مستقل طور پر دوستی اور باہمی تعاون کو ایک نئی سطح تک لے جانے کے ذریعے دونوں ممالک کے عوام میں مزید خوشی لانا چاہتے ہیں۔