نیوزیلینڈ اور بھارت کے درمیان تجارتی معاہدے پر دستخط

نیوزی لینڈ

?️

نیوزیلینڈ اور بھارت کے درمیان تجارتی معاہدے پر دستخط
نیوزیلینڈ اور بھارت نے ایک جامع تجارتی معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت نیوزیلینڈ کی ۹۵ فیصد برآمدات ٹیکس سے مستثنیٰ ہوں گی اور ملک کے تاجروں کو بھارت کے ۱.۴ ارب نفوس پر مشتمل مارکیٹ تک رسائی حاصل ہوگی۔
تاد مک‌کلی، وزیر تجارت اور سرمایہ کاری نیوزیلینڈ، نے اس معاہدے کو بے مثال قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام نیوزیلینڈ کے تاجروں کے لیے نئی مواقع فراہم کرے گا اور ہزاروں روزگار اور اربوں ڈالر کی اضافی برآمدات ممکن بنائے گا۔ یہ معاہدہ ۲۰۲۴ میں قائم ہونے والی محافظہ کار جماعت کی قیادت میں قائم ائتلافی حکومت کے وعدے کا حصہ ہے۔
تاہم، ونسٹن پیٹرز، وزیر خارجہ نیوزیلینڈ اور رہنما حزب اول نیوزیلینڈ، نے معاہدے کو آزاد اور منصفانہ قرار نہ دیا اور انتباہ دیا کہ اس میں خاص طور پر ہجرت کے حوالے سے بہت زیادہ امتیازات دیے گئے ہیں اور نیوزیلینڈ کے مفادات، خصوصاً دودھ کی صنعت میں، کافی نہیں ہیں۔ پیٹرز نے کہا کہ ان کی جماعت کی درخواست کہ معاہدے پر جلدی نہ کی جائے، نظر انداز کی گئی۔
معاہدے کے تحت کچھ بھارتی مزدوروں کو نیوزیلینڈ میں کام کرنے کی سہولت دی جائے گی، جس میں سالانہ ۱۶۶۷ عارضی ورک ویزے شامل ہیں جو آئی ٹی، انجینئرنگ اور بعض صحت کے شعبوں کے لیے جاری کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ ۱۸ سے ۳۰ سال کے ہزار افراد کے لیے تعطیلاتی ورک پروگرام اور بھارتی طلبہ کو ہفتے میں ۲۰ گھنٹے کام کرنے کی اجازت دی جائے گی۔
مک‌کلی نے معاہدے کی حمایت میں کہا کہ یہ اقدام سیاحت اور دیہی علاقوں کے شعبے کے لیے ضروری افرادی قوت فراہم کرے گا اور معیشت میں ترقی لائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نیوزیلینڈ–بھارت فری ٹریڈ ایگریمنٹ تاجروں کو عالمی سطح پر نئے مواقع پیدا کرنے کی سہولت دے گا۔
بھارت کے وزیر اعظم نریندرا مودی کے دفتر نے بتایا کہ یہ معاہدہ نو ماہ کے غیر معمولی عرصے میں طے پایا اور دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مستحکم کرے گا۔ دفتر مودی کے مطابق یہ معاہدہ تجارت، سرمایہ کاری، جدت اور مشترکہ مواقع کو فروغ دے گا اور نوآوروں، کاروباری افراد اور کسانوں کے لیے نئے مواقع فراہم کرے گا۔

مشہور خبریں۔

اسرائیلی حکومت کا یورپ کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کا ارادہ 

?️ 9 نومبر 2024سچ خبریں: ہالینڈ کے تنازعات کے جواب میں لبنان میں اسلامی جمہوریہ

فلسطینی مزاحمتی نظام میں مغربی کنارے کی حیثیت

?️ 19 مارچ 2024سچ خبریں: پچھلی تین دہائیوں کے دوران غزہ کی پٹی کے ساتھ

جنگ نے صیہونی معاشرے کو شدید سماجی بحران میں دھکیل دیا ہے؛ صیہونی میڈیا کا اعتراف

?️ 1 اکتوبر 2025سچ خبریں:صیہونی میڈیا نے اعتراف کیا ہے کہ جاری جنگ نے صیہونی

علی ظفر کی رپورٹ جلد فراہم کی جائے

?️ 4 جون 2021اسلام آباد (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف ترین گروپ کے رہنما اور

روس اور یوکرائن کے مابین خونریز جنگ کا خطرہ، روس نے یوکرائن کو صفحہ ہستی سے مٹانے کی دھمکی دے دی

?️ 11 اپریل 2021ماسکو (سچ خبریں) روس اور یوکرائن کے مابین خونریز جنگ کا خطرہ

کیا امریکہ جنگ روکنے کے لیے کچھ کرے گا ؟

?️ 10 اکتوبر 2024سچ خبریں: لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری نے صیہونی حکومت کی

طاہر اشرفی کی ویکسینیشن کے حوالے سے افواہوں پر توجہ نہ دینے کی اپیل  

?️ 2 جون 2021اسلام آباد(سچ خبریں)وزیر اعظم عمران خان کے نمائندہ خصوصی حافظ طاہر اشرفی

امریکہ ترکی کا دوست ہے یا دشمن؟

?️ 6 دسمبر 2022سچ خبریں:ایسے حالات میں جب ترکی ایک انتہائی اہم اور حساس انتخابات

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے