نیتن یاہو کی وجہ سے اسرائیلی عوامی دباؤ میں

نیتن یاہو

?️

تاہم، عبرانی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ بنجمن نیتن یاہو، اسرائیل کے وزیر اعظم، تمام جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدوں کو ناکام بنا رہے ہیں۔
عبرانی ذرائع نے صیہونی حکام کے حوالے سے بتایا کہ جاری مذاکرات میں اب تک کوئی پیشرفت نہیں ہوئی، اور نیتن یاہو نے اسٹیو وائٹکاف، امریکہ کے مشرق وسطیٰ کے خصوصی ایلچی کے حالیہ تجاویز میں کوئی لچک نہیں دکھائی۔ صیہونی ریاست کے میڈیا آؤٹ لیٹ i24 نیوز نے ایک اسرائیلی اہلکار کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ نیتن یاہو اور اسرائیل دوحہ میں جاری مذاکرات میں واضح کر رہے ہیں کہ صرف وائٹکاف کا پرانا تجویز ہی قابل قبول ہے۔
صیہونی ریاست کے چینل 12 کے نامہ نگار یارون ابراہام نے ایک اعلیٰ اسرائیلی اہلکار کے حوالے سے زور دیا کہ اسرائیل وائٹکاف کے پرانے تجویز پر کاربند ہے، اور جنگ اس وقت تک ختم نہیں ہوگی جب تک تمام قیدی واپس نہیں آجاتے اور حماس ہتھیار نہیں ڈال دیتا۔
واضح رہے کہ وائٹکاف کا تجویز، جو تقریباً دو ماہ قبل غزہ جنگ بندی کے لیے پیش کیا گیا تھا، میں 45 دنوں کی جنگ بندی اور مستقل امن کے لیے ابتدائی اقدامات شامل تھے۔ اس میں جنگ کے مکمل خاتمے کا ذکر نہیں تھا، بلکہ یہ صیہونیوں کی مطلوبہ چیز، یعنی قیدیوں کے تبادلے پر مرکوز تھا۔
تاہم، عبرانی حلقوں نے رپورٹ کیا کہ امریکہ اور حماس کے درمیان ایدن الیگزینڈر کی رہائی پر حالیہ معاہدے نے اسرائیل کو غصہ دلایا ہے۔ الیگزینڈر کی رہائی کے بعد، اسرائیلی قیدیوں کے خاندانوں نے نیتن یاہو کی کابینہ پر تمام قیدیوں کو رہا کرانے میں تاخیر پر ناراضی کا اظہار کیا۔
دوسری جانب، عبرانی اخبار یدیعوت احرونوت نے ایک اعلیٰ صیہونی اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ قیدیوں کی رہائی کے لیے مؤثر مذاکرات شروع ہوں گے۔ ہم اصرار کرتے ہیں کہ ان میں سے آدھے کو فوری طور پر رہا کیا جائے، مرحلہ وار نہیں، جبکہ باقی کو معاہدے کے بعد چھوڑا جائے۔
یہ رپورٹس اس وقت سامنے آئی ہیں جب غزہ سے متعلق مذاکرات اس ہفتے دوحہ میں ہونے والے ہیں، اور نیتن یاہو نے قطر کو ایک مذاکراتی ٹیم بھیجنے کا حکم دیا ہے تاکہ "آگ کے نیچے مذاکرات” کیے جا سکیں۔ وائٹکاف نے منگل کو تل ابیب میں غزہ میں قید اسرائیلیوں کے خاندانوں سے ملاقات کی اور صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان سب کو گھر واپس لائیں گے۔
حماس کے ذرائع اور مذاکرات سے آگاہ مصری ذرائع نے العربی الجدید سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایدن الیگزینڈر کی رہائی امریکی حکومت سے سنجیدہ رابطوں اور ثالثوں کی کوششوں کا نتیجہ تھی، جو دوحہ میں حالیہ میٹنگز میں ایک وسیع تر مفاہمت کا حصہ تھی۔ یہ معاہدہ حماس اور اسرائیل کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کا نقطہ آغاز ہے، اور امریکہ کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے تحت ٹرمپ نے فلسطینی فریق کو یقین دلایا کہ وہ جنگ بندی کے مذاکرات کا اعلان کریں گے۔
حماس کے ایک ذریعے نے زور دیا کہ مذاکرات آگ کے نیچے نہیں ہوں گے، بلکہ 3 ہفتے سے 40 دن تک جنگ بندی ہوگی۔ اس معاہدے میں غزہ تک امدادی ٹرکوں کی رسائی کے لیے انسانی راستے کھولنے کے علاوہ اسرائیل کی امداد کی تقسیم سے متعلق دھوکہ دہی کی اسکیم کو مسترد کرنا بھی شامل ہے۔

مشہور خبریں۔

پاکستان مظلوم فلسطینی بھائیوں سے ہر سطح پر تعاون کیلئے تیار ہے، وزیر اعظم

?️ 14 اپریل 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیر اعظم شہباز شریف نے سیرتﷺ میوزیم کا

یورپ کے لیے فوری طور پر روسی گیس کا متبادل تلاش کرنا ناممکن ہے:قطر

?️ 15 ستمبر 2022سچ خبریں:قطر کے وزیر توانائی نے یورپ کو روسی گیس کی سپلائی

صیہونی حکام کی اپنے قیدیوں کی ہلاکت سے بچنے کی کوشش

?️ 10 جون 2024سچ خبریں: صیہونی فوج کے ترجمان نے غزہ میں صیہونی قیدیوں کی

امریکی ریاست لوئیزیانا میں تیل اور لبریکنٹس کی پیداواری فیکٹری میں دھماکہ

?️ 23 اگست 2025سچ خبریں: امریکی ریاست لوئیزیانا کے شہر روزلینڈ میں واقع اسمٹی سپلائی

ریاض کے تل ابیب کے ساتھ پوشیدہ تعلقات

?️ 12 جنوری 2022سچ خبریں:   لبنان میں سعودی سفیر ولید بخاری کی طرف سے حزب

چین:امریکہ نے سمندروں کی ترتیب میں خلل ڈالا ہے

?️ 26 جون 2025سچ خبریں: اقوام متحدہ میں چین کے نائب نمائندے نے سمندروں کے

پیوٹن کے ترکی کے دورے کے چیلنجز کیا ہیں؟

?️ 6 فروری 2024سچ خبریں:روسی صدر کے دورہ ترکی کے بارے میں اقوام متحدہ اور

صیہونی بینیٹ کابینہ کی ریل خاتمے کی پٹری پر

?️ 16 جنوری 2022سچ خبریں:صیہونی وزیر اعظم بینیٹ کی کابینہ، یا Bennett-Lapid کا اتحاد، اس

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے