سچ خبریں: ماریو اخبار کے مطابق اسرائیلی کابینہ کے قانونی مشیر نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو سے ان کے دفتر سے معلومات لیک کرنے کے اسکینڈل کے سلسلے میں تحقیقات اور پوچھ گچھ شروع کرنے کی تجویز پر اتفاق کیا ہے۔
عبرانی زبان کے اس میڈیا کے مطابق اس تجویز کی منظوری سے تفتیش کار نیتن یاہو کے خلاف تفتیشی کیس کو اپنے ایجنڈے پر رکھ سکتے ہیں اور ان کے دفتر سے متعلق کم از کم دو کھلے مقدمات انہیں تفتیش کی میز پر لا سکتے ہیں۔
اسی دوران معاریف نے اعلان کیا کہ قانونی مشیر کے دفتر اور اسرائیلی پبلک سیکیورٹی سروس شاباک نے اسرائیلی پولیس کے ساتھ مل کر اس معاملے کو خفیہ رکھا ہے اور وہ اس حوالے سے کوئی سرکاری تبصرہ کرنے کو تیار نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ عبرانی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی اطلاعات کی بنیاد پر صیہونی حکومت کے وزیراعظم کے دفتر کو 5 مختلف مقدمات کا سامنا ہے، جو اس حکومت اور خود وزیراعظم کے لیے ایک بڑا سکینڈل بن گیا ہے۔
ان میں سے ایک اہم ترین کیس قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے ہونے والے مذاکرات کی پیش رفت کو متاثر کرنے کے لیے غیر ملکی میڈیا کو معلومات کا افشاء کرنا تھا۔
اس کے علاوہ، ایک اور معاملے میں، 7 اکتوبر کی ناکامی میں لاپرواہی کے الزام سے بچنے کے لیے وزیر اعظم کے دفتر کی جانب سے دستاویزات کی جعل سازی کا سوال زیر تفتیش ہے۔
جیسا کہ نیتن یاہو کے خلاف تحقیقات قریب آرہی ہیں، کل اتوار کو انہوں نے کہا کہ اسرائیل میں معلومات لیک ہونے کے دیگر معاملات پر خصوصی توجہ نہیں دی جاتی اور اسرائیل میں ملزمان فریقین جو ان کے لیے مسائل کی تلاش میں ہیں۔