سچ خبریں: وزیر اعظم نفتالی بینٹ کی جانب سے کنیسٹ میں سیکیورٹی قانون پاس کرنے میں ناکامی کے بعد کابینہ کے ایک رکن کے استعفیٰ نے کابینہ کو تباہی کے قریب پہنچا دیا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے پیر کی شام کو رپورٹ کیا کہ اسرائیل کی کمزور کابینہ اتحاد پیر کو ان اطلاعات کے بعد ٹوٹنے کے دہانے پر ہے کہ بینیٹ کی دائیں بازو کی پارٹی کے ایک قانون ساز نے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
رائٹرز نے رپورٹ کیا کہ یہ تبدیلی اس وقت آئی جب بینیٹ کولیشن جو کہ اپنے خیالات میں متنوع ہے اور جس میں انتہائی دائیں بازو لبرل اور عرب جماعتیں شامل ہیں، بنجمن نیتن یاہو کے 12 سالہ اقتدار کے خاتمے کے ایک سال بعد اور بھی زیادہ منہدم ہوگئی
انتہائی دائیں بازو کی یامینا پارٹی کے رکن نیر اورباچ نے صہیونی میڈیا کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ میں نے وزیر اعظم کو آگاہ کر دیا ہے کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر میں اب اتحاد کا حصہ نہیں ہوں۔
اطلاعات کے مطابق اورباچ نے ان سوالوں کا جواب نہیں دیا کہ آیا انہوں نے کہا تھا کہ کنیسٹ کے انتہا پسند اور صیہونی مخالف اراکین نے اتحاد کی قیادت مسئلہ کن سمتوں میںکی تھی۔ کابینہ سے دستبرداری نے بینیٹ کے اتحاد کو کنیسٹ کی 120 نشستوں میں سے 59 تک کم کر دیا، جو کہ اکثریت سے دو کم ہیں۔
رائٹرز نے رپورٹ کیا کہ کابینہ کے شراکت داروں کے درمیان ہفتوں کے جھگڑے کے بعد اتحاد کی کمزوری کی واضح ترین علامت گزشتہ ہفتہ اس وقت سامنے آئی جب مقبوضہ مغربی کنارے میں آباد کاروں سے متعلق اسرائیلی قانون میں توسیع کا بل پارلیمنٹ میں ناکام ہو گیا ۔
مشہور خبریں۔
روس کے خلاف امریکہ اور نیٹو کی سازش
اپریل
ہمیں جلد ہی روس کے ساتھ ایک معاہدے تک پہنچنے کی امید ہے: یوکرین
مارچ
جنین پر صیہونی یلغار
جولائی
اسرائیل کی یقینی تباہی کے 7 نکتہ
نومبر
دیرینہ تنازعہ کشمیر کو مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیاجاسکتاہے ، میر واعظ عمر فاروق
نومبر
کینیڈامیں 7 پاکستانیوں کی اموات پر دفتر خارجہ کا ردّعمل
جولائی
اسرائیل سے لڑنے کے لئے ایک جامع قومی حکمت عملی تیار ہونا چاہیے: فلسطینی استقامتی تحریک
فروری
باب العمود میں صہیونی جارحیت کی پانچویں رات
اپریل