سچ خبریں:واشنگٹن میں روسی سفارتخانے نے نئی امریکی پابندیوں کے جواب میں ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ اقدام روسی کمپنیوں کو محدود کرنے کی دانستہ کوشش ہے۔
اسپوٹنک نیوزایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکہ میں روسی سفارت خانے نے کہا ہے کہ روسی کمپنیوں کے خلاف واشنگٹن کی حالیہ پابندیاں جنیوا اجلاس (اجلاس کے دوران پوتن اور بائیڈن) میں ہونے والے مذاکرات جن میں دوطرفہ تعلقات کو معمول پر لانے کا مطالبہ کیا گیا تھا، کےخلاف ہیں۔
،امریکہ میں روسی سفارت خانے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ روسی کمپنیوں کی جدید ترین ٹیکنالوجی تک رسائی کو محدود کرنے کے لئے واشنگٹن کی دانستہ کوششوں کے تحت اٹھایا جانے والا یہ اقدام بنیادی طور پر امریکی حکام کے بیانات سے متصادم ہے ، جن میں جنیوا مذاکرات سمیت ، متعدد جگہوں پر باہمی تعلقات کو مکمل طور پر معمول پر لانے پر زور دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی حکومت نے 34 کمپنیوں کو بلیک لسٹ کیا ہے، اس فہرست میں 10 سے زیادہ چینی کمپنیاں بھی شامل ہیں جو انسانی حقوق کے بہانے سے اس فہرست میں شامل کی گئی ہیں،فوجی استعمال کے لیے الیکٹرانک سامان فراہم کرنے کے بہانے چھ روسی کمپنیوں کے نام بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔
روسی سفارت خانے نے مزید کہا کہ امریکی فریق نے روسی کمپنیوں کے ذریعہ کن قوانین کی خلاف ورزی کی ہے اس کے بارے میں کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی ہی، یادرہے کہ اس سے قبل امریکی محکمہ تجارت نے ایک بیان میں کہا تھا کہ مختلف ممالک ان کمپنیوں کے افراد متعدد ممالک جیسے چین ، ایران ، روس اور متعدد دوسرے ممالک میں قائم کمپنیاں ہیں۔
امریکی محکمہ تجارت کے مطابق اقتصادی تعاون کی بلیک لسٹ میں شامل ہونے والے 34 افراد اور اداروں میں آٹھ افراد اور اداروں کو ایران میں امریکی اشیاء کی برآمد کو آسان بنانے کی وجہ سے اس فہرست میں شامل کیا گیاجبکہ فوجی پروگراموں میں تعاون کے لئے اس فہرست میں روسی چھ دیگر کمپنیوں کو شامل کیا گیا۔