سچ خبریں: مغرب کے ذرائع ابلاغ نے آج ہفتہ کو خبر دی ہے کہ اس ملک کے درجنوں افراد نے مغرب کی پارلیمنٹ کے سامنے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے خلاف احتجاج کیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مراکش کے درجنوں شہریوں نے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کے خلاف نعرے لگائے اور رباط میں صیہونی حکومت کے سفیر ڈیوڈ گورین اور مراکش کے وزیر خارجہ ناصر بوریتا کے سامنے جمع ہوئے۔
مغربی ذرائع نے بتایا کہ یہ مظاہرہ عبرانی میڈیا کی جانب سے رباط میں صیہونی حکومت کے سفارتی تعلقات کے دفتر کے ایک اہلکار کی جانب سے مغرب کی خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کی خبر کے بعد منعقد کیا گیا۔
مغرب میں فلسطین کی حمایت اور تعلقات کو معمول پر لانے کی مخالفت محاذ کے کارکنوں میں سے ایک امین عبدالحمید نے اے ایف پی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ آج ہم پارلیمنٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ مراکش کی عزت فروخت کے لیے نہیں ہے اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا بند ہونا چاہیے۔
پیر کی رات صہیونی چینل کان نے خبر دی کہ مغرب کی خواتین کے خلاف صہیونی اہلکار کے جنسی استحصال اور انہیں جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات لگائے گئے ہیں۔ تاہم اس عبرانی نیٹ ورک نے اس صہیونی اہلکار کا نام نہیں بتایا۔
اس عبرانی چینل نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ اگر ان دعوؤں کی سچائی ثابت ہو جاتی ہے تو یہ اسرائیل اور مغرب کے حساس تعلقات میں ایک خطرناک سفارتی واقعہ ہو گا۔
ان خبروں کی اشاعت اور اسرائیلی وزارت خارجہ میں تحقیقات کے آغاز کے ایک دن بعد کانز چینل نے رپورٹ کیا کہ تل ابیب ایک سال پہلے سے ان الزامات سے آگاہ ہے۔