سچ خبریں:قاہرہ میں سویڈن کے سفارت خانے نے جمعے کی شام اسٹاک ہوم میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا۔
سویڈن کے سفارت خانے نے فیس بک سوشل نیٹ ورک پر اپنے اکاؤنٹ پر لکھا کہ سویڈن کی حکومت اسلام مخالف ووٹوں اور اقدامات کو سختی سے مسترد کرتی ہے اور اس کی مذمت کرتی ہے جو کچھ لوگوں نے اسٹاک ہوم میں کیے تھے حکومت پوری طرح سمجھتی ہے کہ اگر مسلمان ان اسلام مخالف ووٹوں کی وجہ سے اپنی توہین محسوس کرتے ہیں۔
بیان جاری ہے کہ سویڈن کے وزیر اعظم نے واضح کیا کہ ایک ایسی کتاب کو جلانا جو بہت سے لوگوں کے لیے مقدس ہے، ایک انتہائی گھناؤنا فعل ہے اور یہ کہ سویڈن میں آزادی اظہار کا حق آئین میں شامل ہے، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ حکومت اس کی حمایت کرتی ہے۔
آخر میں، سویڈش سفارت خانے نے مزید کہا کہ پولیس فی الحال ان خلاف ورزیوں کی تحقیقات کر رہی ہے، جن پر سویڈش قانون کے تحت نفرت پر مبنی جرائم کا شبہ ہے۔
اس نے یہ جرم اس وقت کیا جب اس ملک کی پولیس نے اسلام مخالف مظاہرے کا اجازت نامہ جاری کیا۔ اس اقدام کی عرب اور اسلامی ممالک کی شدید مذمت کے ساتھ ساتھ ان سب نے اسلامو فوبیا کے ان مظاہر کو روکنے کا مطالبہ کیا۔
اردن اور متحدہ عرب امارات نے سویڈن کے سفیروں کو طلب کیا اور ایران نے اپنے ملک کے چارج ڈی افیئرز کو طلب کیا۔ نیز بعض ممالک میں بڑے پیمانے پر احتجاجی ریلیاں نکالی گئی ہیں اور بعض ممالک میں آج منعقد ہونے والی ہیں۔
عراق میں جمعرات کو اس ملک کے سیکڑوں شہریوں نے سویڈن میں قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کی مذمت کرتے ہوئے بغداد میں اس ملک کے سفارت خانے کے سامنے ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی اور اس جرم پر اپنے غصے کا اظہار کیا۔