مصر لبنان میں ثالثی کر سکتا ہے؟ واشنگٹن اور قاہرہ کی بیروت میں سرگرمیاں

 سعودی روزنامے الشرق الاوسط کے مطابق، مصر کے ڈائریکٹر جنرل برائے انٹیلی جنس حسن رشاد اور امریکہ کے خصوصی نمائندے مورگان اورتگاس کے بیروت میں ایک ساتھ پہنچنے نے اس امکان کو جنم دیا ہے

?️

مصر لبنان میں ثالثی کر سکتا ہے؟ واشنگٹن اور قاہرہ کی بیروت میں سرگرمیاں
 سعودی روزنامے الشرق الاوسط کے مطابق، مصر کے ڈائریکٹر جنرل برائے انٹیلی جنس حسن رشاد اور امریکہ کے خصوصی نمائندے مورگان اورتگاس کے بیروت میں ایک ساتھ پہنچنے نے اس امکان کو جنم دیا ہے کہ آیا قاہرہ لبنان میں بھی غزہ کی طرح ثالثی کر سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، رشاد کا بیروت کا دورہ اور اس سے قبل تل ابیب کا سفر، امریکہ اور مصر کی کوششوں کی عکاسی کرتا ہے کہ لبنان کو اپنی موجودہ بحران سے نکالا جائے، خاص طور پر اس تناظر میں کہ اسرائیل نے آتش‌بس معاہدے کی پابندی نہیں کی اور خطے میں حملے جاری ہیں۔
الشرق الاوسط نے ایک وزارتی ماخذ کے حوالے سے بتایا کہ رشاد کے پاس کوئی تیار منصوبہ نہیں، بلکہ ان کا کام لبنان کی حالیہ پوزیشن کا جائزہ لینا ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ کیا مصر کے لیے ثالثی کا دروازہ کھلا ہے یا نہیں، جیسا کہ غزہ میں کیا گیا۔
لبنان کے نائب وزیراعظم طارق متری نے بتایا کہ اسرائیل نے مارچ ۲۰۲۴ میں مذاکرات کی درخواست کی تھی، لیکن لبنان نے اسے مسترد کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے ایک طرح کی ثالثی تجویز کی تھی تاکہ اسرائیل کو آتش‌بس کی پابندی پر مجبور کیا جا سکے، لیکن یہ کوشش ناکام رہی۔
متری نے مزید کہا کہ لبنان کبھی بھی سیاسی معاہدے پر مذاکرات نہیں کرے گا بلکہ بات صرف آتش‌بس کے نفاذ اور پہلے سے طے شدہ معاہدات کے عمل درآمد پر ہوگی۔ ان کے مطابق، آتش‌بس ۱۹۴۹، جو کئی بار قرارداد ۱۷۰۱ میں بھی ذکر ہوئی، لبنان کے لیے مستقبل کی راہ دکھاتی ہے۔
حزب اللہ کے سکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے بھی امریکی نمائندے اور حکومت کو خبردار کیا کہ لبنان کی طاقت کو کمزور کرنے کی کوششیں بے اثر رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ حزب اللہ کا ہتھیار لبنان کی طاقت کا حصہ ہے اور اسرائیل اس ملک کو دبانے کی کوشش کر رہا ہے۔ قاسم نے زور دیا کہ لبنان آزاد، مضبوط اور خودمختار رہنا چاہیے، اور کسی دباؤ یا دھمکی کا اثر نہیں ہو سکتا۔
یہ رپورٹس اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ لبنان میں ثالثی کے امکانات اور خطے کی سیکیورٹی صورتحال ابھی بھی غیر یقینی اور پیچیدہ ہے، جبکہ مصر اور امریکہ کی سرگرمیاں اس مسئلے پر اثر انداز ہو سکتی ہیں۔

مشہور خبریں۔

صیہونی خونخواری کا منہ بولتا ثبوت

?️ 18 ستمبر 2023سچ خبریں: فلسطین کی جہاد اسلامی تحریک کے ترجمان نے ہفتے کی

نیٹو کی چین کو دھمکی

?️ 18 جون 2024سچ خبریں: نیٹو کے سکریٹری جنرل نے یوکرین کے خلاف جنگ میں

ٹی ایل پی کے فنانسرز پر دہشتگردی کے پرچے کٹیں گے، 3800 معاونین کی نشاندہی کرلی، عظمیٰ بخاری

?️ 21 اکتوبر 2025لاہور: (سچ خبریں) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ

12 روزہ جنگ میں ایران کی تاریخی فتح؛ اسرائیل کو کیا نقصانات اٹھانے پڑے؟

?️ 7 جولائی 2025سچ خبریں:اسٹریٹجک تجزیہ کار عبدالباری عطوان کے مطابق 12 روزہ جنگ میں

ملک کے 27 معروف یوٹیوب چینلز بلاک کرنے کا حکم دے دیا گیا

?️ 8 جولائی 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی عدالت کی جانب

امریکا میں انسانی حقوق کی شدید پامالیاں، تازہ ترین رپورٹ نے امریکا کو بے نقاب کردیا

?️ 25 مارچ 2021بیجنگ (سچ خبریں) اگرچہ امریکا کی جانب سے دنیا بھر میں انسانی

غزہ جہنم بن چکا ہے، شدید غذائی قلت سے 71 ہزار بچوں کی زندگیاں خطرے میں؛ اقوام متحدہ کا انتباہ

?️ 9 جون 2025 سچ خبریں:اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں انسانی

شہید ہنیہ؛ قتل سے لے کر طوفان الاقصیٰ تک

?️ 6 اگست 2024سچ خبریں: صیہونی تحقیقاتی صحافی رونین برگمین نے اپنی کتاب رائز اینڈ کل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے