سچ خبریں:اردن کے بادشاہ نے اس بات پر زور دیا کہ یہ ملک فلسطینیوں کے زیادہ قریب ہے اور انہیں چھوڑ دینے کو قبول نہیں کرتا۔
اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے الرائے اردن اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اردن ہمیشہ سے امت اسلامیہ اور اس کے مسائل کا حامی رہا ہے اور رہے گا، ہم فلسطینیوں کے قریب ترین ہیں اور ہم انہیں بھول جانے کو کبھی قبول نہیں کریں گے،ہمیں فلسطین کے مستقبل پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے علاقائی مواقع پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے اردن کی اندرونی صورتحال کے بارے میں کہا کہ ہمارے پاس ایک جامع اقتصادی وژن ہے جس پر عمل درآمد میں ہمیں ناکام نہیں ہونا چاہیے، اقتصادی اصلاحات کے لیے دو سالہ حکمت عملی کی ضرورت ہوتی ہے لیکن انتظامی اصلاحات زیادہ اہم ہیں، اردن کے بادشاہ نے ایران کے ساتھ تعلقات کے بارے میں بھی کہا کہ ہم خطے میں کشیدگی نہیں چاہتے۔
عبداللہ دوم نے اردن اور تمام عرب ممالک ایران کے ساتھ باہمی احترام، اچھی ہمسائیگی، ملکوں کی خودمختاری کے احترام اور ان کے معاملات میں عدم مداخلت کی بنیاد پر اچھے تعلقات چاہتے ہیں، انہوں نے مسئلہ فلسطین کے بارے میں کہا کہ ہمیں اپنے موقف میں واضح ہونا چاہیے،مسئلہ فلسطین کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا،مسئلہ فلسطین ہمارا پہلا اور مرکزی مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ تنازعات کی بنیاد اور آفاقی اور مستقل امن کی کنجی ہے، فلسطینی عوام کے مظالم کو دور کیے بغیر خطے میں سلامتی، استحکام اور امن قائم نہیں ہوسکتا۔