سچ خبریں: بہت سے یورپی اور مغربی ممالک کے بعد، فرانس نے UNRWA کو مالی امداد دوبارہ شروع کر دی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کی رپورٹ کے مطابق فرانس فرانس نے UNRWA کو مالی امداد دوبارہ شروع کر دی۔
عبرانی زبان کے اخبار Ma’ariv نے اعلان کیا کہ فرانس اقوام متحدہ کے ادارے کو مالی امداد دوبارہ شروع کرنے جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونیوں کا UNRWA کے ملازمین کے ساتھ غیر انسانی سلوک
اس اخبار نے ذکر کیا ہے کہ فرانس اس سال اس ایجنسی کو 30 ملین یورو دینے جا رہا ہے۔
معاریو نے فرانس کے اس اقدام کو صیہونی حکومت کے لیے ایک بڑا دھچکا قرار دیا۔
اس سے پہلے امریکہ کے دباؤ اور صیہونی حکومت کے اس دعوے کے بعد کہ اس کے ملازمین مقبوضہ علاقوں پر 7 اکتوبر کو ہونے والے حملے میں ملوث تھے، 10 سے زائد یورپی ممالک نے اس ایجنسی کی مالی امداد روک دی تھی، لیکن اب ان میں سے بہت سے ممالک اپنے سابقہ فیصلے پر دوبارہ غور کر رہے ہیں۔
فن لینڈ اور آسٹریلیا ان ممالک میں شامل ہیں جنہوں نے حال ہی میں UNRWA کو فنڈنگ دوبارہ شروع کی ہے۔
اسی دوران اقوام متحدہ کے امدادی ادارے UNRWA کے میڈیا ایڈوائزر نے فلسطینی پناہ گزینوں کو خبردار کیا کہ اس تنظیم کی امداد میں رکاوٹ کی وجہ سے اس کے حالات مشکل ہوتے جا رہے ہیں۔
UNRWA کے میڈیا کنسلٹنٹ نے اعلان کیا کہ بعض ممالک کی جانب سے مالی امداد کی معطلی کی وجہ سے اس تنظیم کی صورتحال بہت مشکل ہے۔
الجزیرہ کے ساتھ بات چیت میں اس اہلکار نے اس بات پر زور دیا کہ UNRWA اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے اور پناہ گزینوں کی پناہ گاہ میں اور اس کے آس پاس امداد تقسیم کرتی ہے۔
UNRWA کے میڈیا کنسلٹنٹ کے مطابق اسرائیلی فوج اس کے ملازمین کو شمالی غزہ میں داخل ہونے سے روک رہی ہے۔
اس اہلکار نے خبردار کیا کہ غزہ کی پٹی کے شمال میں تیزی سے قحط پڑ رہا ہے اور امدادی قافلے اس پٹی کے شمال میں داخل نہیں ہو رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: غزہ کی جنگ کا اصلی مقصد کون ہے؟ UNRWAکی رپورٹ
اہلکار نے زور دے کر کہا کہ شمالی غزہ کی پٹی تک امداد پہنچانے کے لیے زمینی راستوں کا کوئی متبادل نہیں ہے اور فضائی امداد کا غزہ کی صورت حال کو بہتر بنانے پر محدود اثر ہے۔
اس اہلکار نے بتایا کہ قابضین کی طرف سے معائنہ کا پیچیدہ عمل رفح کراسنگ کے ذریعے ٹرکوں کے داخلے کو روکتا ہے۔