سچ خبریں:ایرانی سپاہ پاسداران کی قدس فورس کے کمانڈر اور عراق کی الحشد الشعبی تنظیم کے شہید نائب صدر کی شہادت کی برسی کے موقع پر عراقی وزیراعظم نے تاکید کی کہ فاتح کمانڈروں کو نشانہ بنانا تمام بین الاقوامی پروٹوکول اور قوانین میں قابل مذمت ہے۔
عراق کے وزیر اعظم محمد شیاع السودانی نے آج (منگل) صبح ایرانی سپاہ پاسداران کی قدس فورس کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل قاسم سلیمانی اور الحشد الشعبی کے نائب سربراہ ابو مہدی المہندس کی شہادت کی برسی کے موقع اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک پیغام جاری کرتے ہوئے لکھا کہ ہمارا فرض ہے کہ ہم سب سے زیادہ ظالم ، انتہا پسند اور دہشت گرد گروہ کے مقابلے میں فاتح کمانڈروں کی بہادری کو یاد رکھیں جسے ہماری جدید تاریخ نے دیکھا ہے۔
محمد شیاع السودانی نے مزید کہا کہ فاتح کمانڈروں کو نشانہ بنانا تمام بین الاقوامی پروٹوکول اور قوانین میں قابل مذمت اقدام ہے، اس لیے ہماری حکومت خود مختاری کو مستحکم کرنے کی کوشش کرے گی اور اپنی پالیسیوں میں ایک آزاد عراق کے لیے کام کرے گی جو اپنے ملک کے شہریوں کی حفاظت کرنے کے قابل ہو۔
واضح رہے کہ ایرانی سپاہ پاسداران کی قدس فورس کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی الحشد الشعبی تنظیم کے وائس چیئرمین ابو مہدی المہندس 3 جنوری2018 کی صبح امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم سے ہونے والے مجرمانہ ڈرون حملے میں شہید ہو گئے۔
یاد رہے کہ جنرل سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کی شہادت کے دو دن بعد عراقی پارلیمنٹ نے اس ملک سے امریکی فوجیوں کو نکالنے کے بل کی منظوری دی اور اس ملک کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ عراق میں امریکہ کی قیادت میں تمام غیر ملکی افواج کی موجودگی کو ختم کرے، تاہم سابقہ عراقی حکومت میں اس قرارداد پر مکمل عمل درآمد نہیں ہو سکا۔
قابل ذکر ہے کہ جنرل سلیمانی اور ابو مہدی المہندس پورے مشرق وسطیٰ خاص طور پر عراق اور شام میں دہشت گرد تکفیری گروہ داعش کے خلاف جنگ میں کلیدی کردار کے لیے قابل احترام ہیں۔