سچ خبریں: غزہ کی وزارت تعلیم نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں 4000 سے زائد طلباء اور تعلیمی شعبے کے 209 ملازمین اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
غزہ جنگ میں اب تک 21110 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں،یہ رقم اس علاقے کی آبادی کے ایک فیصد کے برابر ہے اور یہ مسئلہ صیہونی حکومت کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی کی سب سے واضح وجہ ہے،شہری آبادی کی اس مقدار کو مارنا فرضی جنگ کے دوران 30 لاکھ 300 ہزار امریکیوں کو ہلاک کرنے کے مترادف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی حکومت اور غزہ میں جنگی جرائم
الجزیرہ کے مطابق غزہ کی وزارت تعلیم کے اعلان کے مطابق 7 اکتوبر سے 26 دسمبر تک فلسطینیوں کے خلاف صیہونی حکومت کی بربریت کے دوران 4 ہزار 37 طلباء اور تعلیمی شعبے کے 209 ملازمین اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
نیز اسی عرصے کے دوران صہیونی افواج کے فضائی حملوں اور زمینی کارروائیوں میں 7259 طلباء اور 619 اساتذہ زخمی ہوئے۔
اس وزارت اور اس علاقے میں قائم غیر سرکاری تنظیموں نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں 352 اسکولوں کو نشانہ بنایا ہے اور انہیں مکمل یا جزوی طور پر تباہ کردیا ہے،اس وجہ سے 400000 سے زیادہ فلسطینیوں کی تعلیم متاثر ہوئی ہے جن میں سے 52% لڑکیاں ہیں۔
مزید پڑھیں: صیہونیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے بچوں کے اعدادوشمار
صیہونی حکومت کے حملوں سے غزہ سٹی، خان یونس اور شمالی غزہ کے 3 علاقوں کے اسکولوں کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے، جس کی وجہ سے 74 فیصد تباہی ان علاقوں میں ہوئی ہے۔
مشہور خبریں۔
بھارت اور کینیڈا ایک قدم اور دور
اکتوبر
لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار، ترسیلی کمپنیوں کو فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ وصول کرنے کی اجازت
اکتوبر
آئینی ترمیم کیلئے نمبر پورے ہیں مگر اتفاق رائے کی کوشش کر رہے ہیں، وزیر دفاع
اکتوبر
نگران وزیراعظم کیلئے منتخب کردہ 5 ناموں میں ’صرف سیاستدان‘ شامل نہیں
اگست
فلپائن کا امریکی فوج کو 4 نئے اڈے فراہم کرنے کا اعلان
اپریل
2020 میں عراق میں 200 داعشی کمانڈر ہلاک
فروری
روپے کی قدر میں کمی کا ذمہ دار مسلم لیگ ن ہے
جون
سپریم کورٹ کا پی ٹی آئی کو قومی اسمبلی میں واپسی کا مشورہ
ستمبر