غزہ میں کون سی فتح کی بات ہو رہی ہے، واضح نہیں!

غزہ

?️

سچ خبریں:  صیہونی حلقوں کی فوج اور کابینہ پر تنقید کے سلسلے میں، جہاں طویل جنگ کے باوجود مقررہ اهداف حاصل نہیں ہو سکے ہیں۔
صیہونی ریجیم کے ایک ریزرو آفیسر اودی تانا، جو غزہ کی جنگ میں 450 دنوں سے زیادہ عرصے تک موجود رہا، نے کہا کہ یہ واضح نہیں کہ ہم غزہ میں کس قسم کی مکمل فتح کی بات کر رہے ہیں۔
اس صیہونی افسر نے ریجیم کے ٹی وی چینل 14 کے ساتھ گفتگو میں اعتراف کیا کہ ڈیڑھ سال کی بے نتیجہ جنگ اور غزہ سے قیدیوں کی واپسی کے بغیر، یہ واضح نہیں کہ ہمیں جس مکمل فتح کا وعدہ کیا گیا تھا، وہ آخر ہے کیا؟ حقیقت یہ ہے کہ ہم حماس پر مکمل فتح حاصل نہیں کر سکے اور نہ ہی تمام قیدیوں کو واپس لا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی فوج کی غزہ میں کارروائی بار بار درمیان میں رک جاتی ہے۔ فوجی دستے بار بار ان علاقوں کو دوبارہ قبضے میں لینے کے لیے بھیجے جاتے ہیں جہاں وہ پہلے موجود تھے، لیکن پھر پیچھے ہٹنا پڑتا ہے۔
اس صیہونی افسر نے غزہ میں اسرائیلی فوج کے پیچیدہ مسائل کی طرف بھی اشارہ کیا اور زور دے کر کہا کہ فوجی جنگ سے خوفزدہ ہیں، جس کی وجہ سے وہ فرار اور خودکشی کی طرف مائل ہو رہے ہیں۔ نیز، سیاسی اختلافات کی وجہ سے ریزرو فوجیوں کو بلانے کے احکامات میں توسیع نہیں ہو پا رہی۔
اسی تناظر میں، صیہونی ریجیم کے ریڈیو اور ٹیلی ویژن ادارے نے رپورٹ دی کہ کابینہ کے اتحادی جماعتوں نے کنیست کی خارجہ اور سیکورٹی کمیٹی کے ذخیرہ فوجیوں کو بلانے کے تجویز کو تیسری بار مسترد کر دیا۔
صیہونی میڈیا نے وزیر جنگ اسرائیل کاتس اور کنیست رکن امیحائی ہالیوی کے درمیان اختلافات کا بھی ذکر کیا، جہاں ہالیوی نے کاتس کو کہا کہ غزہ میں فوجی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کمزور ہے اور فوجی دستے بھیجنے سے پہلے غزہ کو مکمل طور پر گھیراؤ میں لینا چاہیے۔
صیہونی ریڈیو اور ٹیلی ویژن نے زور دے کر کہا کہ اسرائیلی فوجیوں نے اپنے کمانڈروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کی جنگ میں واپس نہ جائیں۔ فوجی کمانڈروں نے 10 سے زائد فوجیوں کو غزہ واپس جانے سے انکار پر جیل کی دھمکی دی۔
ایک سینئر صیہونی فوجی اہلکار نے اس سے قبل بھی اعتراف کیا تھا کہ غزہ میں مستقبل کی کارروائیوں میں قیدیوں کو بچانے کا کوئی ٹھوس منصوبہ نہیں ہے، اور غزہ پر مکمل قبضہ ممکنہ طور پر قیدیوں کی موت کا سبب بن سکتا ہے۔
صیہونی اخبار یدیعوت احرونوت نے ایک نامعلوم سینئر فوجی ذرائع کے حوالے سے کہا کہ حماس کے ساتھ مذاکرات اور اسرائیلی قیدیوں کو زندہ واپس لانے کے معاہدے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔
ذرائع نے کہا کہ اسرائیل کے پاس صرف دو ہی آپشن ہیں—یا تو غزہ پر قبضہ کر کے اپنے قیدیوں کو مار دیں، یا پھر جنگ بندی کے لیے حماس کے ساتھ معاہدہ کریں۔

مشہور خبریں۔

یوکرین پر دو دن میں حملہ کر دیا جائے گا: زیلنسکی کا دعویٰ

?️ 15 فروری 2022سچ خبریں:   یوکرین کے صدر نے اس ہفتے بدھ کو قومی اتحاد

پاکستان کو افغانستان میں پائدار امن اور استحکام کے حوالے سے تشویش

?️ 2 جون 2021اسلام آباد( سچ خبریں)پاکستان کو افغانستان میں پائدار امن و استحکام کے

امریکی کی جانب سے یوکرین میں فوجی امداد پر روک

?️ 4 مارچ 2025سچ خبریں: وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے اعلان کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ

لاہور ہائی کورٹ نے پولیس کو پنجاب اسمبلی میں داخل ہونے سے روک دیا

?️ 22 جولائی 2022لاہور: (سچ خبریں)لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر دوست

اسرائیل کا آئرن ڈوم ایک ناکام منصوبہ ہے: الاہرام رپورٹ

?️ 17 مئی 2023سچ خبریں:رپورٹ کے تسلسل میں صیہونی حکومت کے 13 چینل کی معلومات

سعودی عرب کی قید میں بے گناہ فلسطینی اور اردنی شہریوں کی سخت سزاؤں کے بارے میں اہم تفصیلات سامنے آگئیں

?️ 13 اگست 2021ریاض (سچ خبریں)  سعودی عرب کی قید میں بے گناہ فلسطینی اور

قیدیوں کے تبادلے کے نئے دور کی تفصیلات

?️ 22 فروری 2025سچ خبریں: غزہ کی پٹی میں جنگ بندی معاہدے کے نفاذ کے پینتیسویں

الیکٹرک وہیکلز کی حوصلہ افزائی سے ایندھن کی مد میں اربوں ڈالر کی بچت ہوگی، وزیراعظم

?️ 18 جولائی 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے الیکٹرک وہیکل کی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے