غزہ جنگ کے بارے میں سلامتی کونسل کی قرارداد

غزہ جنگ

?️

سچ خبریں: 25 مارچ 2025 کی عام قرارداد کی منظوری کے بعد، جس نے اگلی جنگ بندی کے منصوبوں کی بنیاد رکھی۔

امریکی صدر جو بائیڈن کے تجویز کردہ منصوبے کے ساتھ ساتھ ایک نئی قرارداد کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ارکان کی اکثریت نے منظور کر لیا۔ سلامتی کونسل کے 15 میں سے 14 ارکان نے اس قرارداد کے حق میں ووٹ دیا اور اس حقیقت کے باوجود کہ روس نے اس قرارداد کے مسودے سے اتفاق نہیں کیا، اس نے اس کی منظوری کو روکا اور اسے ویٹو نہ کیا۔

فلسطینی مزاحمت نے اس قرارداد کی مشروط اور اصلاحات کے نفاذ کے ساتھ منظوری کا خیر مقدم کیا ہے اور ان کا خیال ہے کہ اس قرارداد کے متن میں حماس کی اسلامی مزاحمت کی بعض شرائط کی طرف توجہ دلائی گئی ہے۔ حماس کی مزاحمتی تحریک نے بھی غزہ میں جنگ کے خاتمے کے لیے ان سفارتی اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

اس قرارداد کا متن غزہ میں جنگ بندی کے لیے بائیڈن کی تجویز اور سلامتی کونسل کی سابقہ قرارداد پر مبنی ہے۔ بائیڈن کے مجوزہ منصوبے میں غزہ میں کشیدگی پر قابو پانے اور دیرپا جنگ بندی، قیدیوں کے تبادلے اور آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے ایک وژن بنانے کے لیے تین اقدامات پر غور کیا گیا ہے۔ بائیڈن کا دعویٰ ہے کہ اس منصوبے کو عام کرنے سے پہلے اس نے عرب رہنماؤں اور صیہونی حکومت سے مشاورت کی اور ان کی رضامندی حاصل کی۔

سلامتی کونسل کی پچھلی قرارداد، جسے 25 مارچ 2024 کو منظور کیا گیا تھا، نے بھی جنگ بندی کے لیے پہلی قانونی بنیاد فراہم کی تھی جب امریکہ کی جانب سے لگاتار 4 قراردادوں کو ویٹو کیا گیا تھا۔ گزشتہ قرارداد میں جس کی صیہونی حکومت نے شدید مخالفت کی تھی، ایک اہم جملہ ہے۔ سلامتی کی حکومت کے قیام کے لیے اسرائیل کی مسلسل موجودگی کی واضح مخالفت ایک ایسا مسئلہ تھا جس نے تل ابیب کو مخالفت پر مجبور کیا۔

سلامتی کونسل کی نئی قرارداد 2735 میں 7 شقیں ہیں۔ اس حوالے سے یہ واشنگٹن کے سابقہ اقدامات سے زیادہ مثبت ہے اور مزاحمتی گروپوں کی طرف سے مشروط طور پر اس کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔ سابقہ تجاویز کے برعکس اس قرارداد میں غزہ میں طویل مدتی اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی امریکہ نے اس قرارداد کے متن میں پچھلی قرارداد کے مقابلے میں اسرائیل کے حق میں تبدیلی کو شامل کیا ہے۔ نئی قرارداد میں غزہ میں اسرائیل کی مسلسل موجودگی کی کوئی واضح مخالفت نہیں کی گئی ہے۔ سلامتی کونسل کی پچھلی قرارداد میں اسرائیل سے کہا گیا تھا کہ وہ غزہ کی پٹی سے نکل جائے اور اس خطے کے سیکیورٹی امور کے انتظام میں اپنے لیے کوئی کردار متعین نہ کرے۔

مشہور خبریں۔

سعودی عرب یمن میں تنازع ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے لیکن ایران نہیں: واشنگٹن

?️ 12 مئی 2022سچ خبریں: یمن کے لیے امریکہ کے خصوصی ایلچی ٹموتھی لنڈرکنگ نے

اسد قیصر نےپارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس دوبارہ جلد بلانے کا عندیہ دے دیا

?️ 11 نومبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے پارلیمنٹ کا

حماس: صیہونیوں کی سمت میں ہونے والا دھماکہ ایک سخت پیغام تھا

?️ 1 ستمبر 2023سچ خبریں: حماس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ صہیونی فوجیوں کے

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت کا اعلان

?️ 20 نومبر 2025سچ خبریں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز واشنگٹن ڈی سی

عراقی مزاحمتی گروہوں کا امریکی ایلچی کو دوٹوک جواب، فیصلے صرف قومی مفاد کی بنیاد پر کیے جاتے ہیں

?️ 26 اکتوبر 2025عراقی مزاحمتی گروہوں کا امریکی ایلچی کو دوٹوک جواب، فیصلے صرف قومی

صہیونی ریاست کو طوفان الاقصیٰ کے تین انٹلیجنس و سکیورٹی دھچکے

?️ 12 اکتوبر 2025سچ خبریں:طوفان الاقصیٰ نے صیہونی سکیورٹی نظام کی بنیادیں ہلا دیں تین

یورپی پارلیمانی وفد کا پاکستان سے انسانی حقوق سے متعلق قانون سازی میں تیزی کا مطالبہ

?️ 23 ستمبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان کا دورہ کرنے والے یورپی پارلیمنٹ کے

ہم لاس اینجلس کے جہنم میں تنہا رہ گئے!امریکی صارفین کی مایوسی

?️ 12 جنوری 2025سچ خبریں:سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر امریکی صارفین نے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے