سچ خبریں: 27 بحرینی انجمنوں نے ایک بار پھر اس ملک اور صیہونی حکومت کے درمیان ہونے والے سمجھوتے کی مخالفت کا اعلان کیا۔
سما نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بحرین کی 27 انجمنوں اور اداروں نے ایک بار پھر اس ملک اور صیہونی حکومت کے درمیان ہونے والے سمجھوتے کی مخالفت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام ایک انتہائی خطرناک اقدام ہے جو بحرین، فلسطین اور پوری امت مسلمہ کے مفادات کے خلاف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی قبضے کے جرائم کی مذمت میں بحرینیوں کے مظاہرے
بحرین اور صیہونی حکومت کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدے پر دستخط کی تیسری سالگرہ کے موقع پر اپنے بیان میں ان بحرینی انجمنوں نے فلسطینی عوام کی حمایت کا اعلان کیا جو غاصبوں کے خلاف برسرپیکار ہیں اور ان کی آزادی کے لیے کوشاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی اپنی سرزمین اور اپنے وطن میں ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام کے لیے کوشش کر رہے ہیں جو ان کا حق ہے۔
اس گروہ نے اپنے بیان میں تاکید کی کہ بحرین کے عوام ایسی رعایتوں کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں جو دشمن کے مفادات کے مطابق ہیں اور فلسطینی عوام کو قتل کرنے اور انہیں ہراساں کرنے کی ترغیب دلاتے ہیں نیز دشمن کے جرائم پر پردہ ڈالنے کے لیے پردہ ڈالتے ہیں۔
بحرین انیشیٹو نے صیہونی حکومت کے وزیر خارجہ کے حالیہ دورہ بحرین پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اس اقدام کو بحرین کی سرزمین کو آلودہ اور بحرینی قوم کے اصولوں کی خلاف ورزی قرار دیا۔
اس گروہ نے بحرین کی حکومت سے مجرم صیہونی حکومت سے تمام تعلقات منقطع کرنے کا مطالبہ کیا اور اس حکومت کے ساتھ کسی بھی قسم کی شراکت کو بحرین کے عوام کی توہین اور ملک کے قومی مفادات کے لیے خطرہ قرار دیا۔
انہوں نے بحرین کے عوام سے کہا کہ وہ فلسطینی قوم کی حمایت جاری رکھیں، اس ملک میں صیہونی حکومت کے اثر و رسوخ کے خلاف ہوشیار رہیں اور جو بھی اس حکومت کے ساتھ تعامل کا ارادہ رکھتا ہے اس سے تعلقات منقطع کریں۔
مزید پڑھیں: بحرینی انجمنوں کی صیہونی حکومت کے ساتھ اقتصادی کانفرنس منسوخ کرنے کی درخواست
اس بحرینی گروہ نے مزید کہا کہ صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدے پر دستخط کے 3 سال بعد بھی صیہونی دشمن اپنی وحشیانہ کاروائیوں سے باز نہیں آیا ہے بلکہ غاصبوں نے فلسطینیوں کی قتل و غارت، انہیں بے گھر کرنے ،ان کی زمینوں پر قبضے اور صیہونی بستیوں کی تعمیر میں اضافہ کیا ہے۔