سچ خبریں: پاکستان کے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے خیبر پختونخوا کی مقامی حکومت کی جانب سے طالبان حکومت کے ساتھ مذاکرات کی کوششوں کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کے خارجہ تعلقات خصوصی طور پر مرکزی حکومت کے کنٹرول میں ہیں اور خبردار کیا کہ ریاستی حکام کی براہ راست مداخلت حساس مسائل کو حل کرنے کے بجائے مزید پیچیدہ بنا سکتی ہے۔
خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے پاکستان اور طالبان حکومت کے درمیان کشیدگی میں اضافے کے بعد کابل حکام سے براہ راست مذاکرات پر زور دیا ہے۔
گنڈا پور کا یہ بھی کہنا تھا کہ طالبان نے سیکیورٹی معاملات پر بات چیت پر رضامندی ظاہر کی ہے اور معاملات کو آگے بڑھانے کے لیے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے، لیکن پاکستان کی وفاقی حکومت خیبرپختونخوا ریاست کے ساتھ تعاون نہیں کر رہی ہے۔
اس وقت خیبرپختونخوا کی مقامی حکومت عمران خان کی قیادت میں تحریک انصاف پارٹی کے کنٹرول میں ہے تاہم وفاقی حکومت تحریک انصاف کی اپوزیشن جماعتوں کے کنٹرول میں ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
جنرل سلیمانی کے قاتلوں کو بچانے میں امریکہ کی ناکامی
مئی
پاکستان کو ایک بنیادی نظرثانی کی ضرورت ہے: خلیل زاد
جنوری
ایرانی اور پاکستانی پارلیمانی حکام کا مشترکہ چیلنجز کے خلاف اسلامی اتحاد پر زور
اکتوبر
تل ابیب کے ساتھ سمجھوتے کے بارے میں فلسطینی عہدیدار کا انتباہ
اکتوبر
پنجاب حکومت کا سیلاب متاثرین کے گھر بنانے کیلئے 10 لاکھ روپے امداد کا اعلان
ستمبر
تم الکیشن نہ ہی لڑو تو اچھا رہے گا؛بولٹن کا ٹرمپ کو مشورہ
جون
8 مہینے میں صیہونیوں کو غزہ میں کیا ملا ہے؟
جون
صیہونی وزیر جنگ واشنگٹن میں کیا کرنے جا رہے ہیں؟
اکتوبر