سچ خبریں:اسلامی جہاد موومنٹ کے سیاسی دفتر کے رکن احسان عطایا نے کہا کہ اپنے دورہ مصر پر اس ملک کے حکام سے ملاقات کے دوران انہوں نے غزہ میں صیہونی عارضی حکومت کی حالیہ جارحیت کی تحقیقات کی۔
فلسطین الیوم نیوز سائٹ کے مطابق، عطایا نے اعلان کیا کہ قاہرہ میں مصری حکام کے ساتھ ملاقات میں غاصب اسرائیل کے ساتھ طولانی مدت جنگ بندی پر بات نہیں ہوئی۔ اس سفر کے دوران، ہم نے دہشت گردی کے مسئلے اور غزہ کی پٹی کے خلاف کسی بھی صیہونی جارحیت کا جواب دینے کی ضرورت کا جائزہ لیا۔
رواں ماہ کی 13 تاریخ کو اسلامی استقامتی تحریک حماس کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے مصر کا دورہ کیا اور وہاں کے حکام سے ملاقاتیں کیں۔ اسی وقت جب اس تحریک کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کی سربراہی میں حماس کے وفد نے مصر کے دورے کے بعد اسلامی جہاد تحریک کے سیکرٹری جنرل زیاد النخالہ نے بھی مصری حکام سے ملاقات اور مشاورت کی۔ ان ملاقاتوں کا بنیادی محور غزہ کی پٹی سے متعلق پیش رفت تھی۔
عطایا نے غزہ کی پٹی کی ناکہ بندی اور مسئلہ فلسطین سے متعلق دیگر مسائل کی تحقیقات کا حوالہ دیتے ہوئے تاکید کی کہ ہم اسرائیل کے ساتھ براہ راست جنگ کی حالت میں ہیں اور اسرائیل صرف طاقت کی زبان سمجھتا ہے۔
آخر میں، اسلامی جہاد کے اس عہدیدار نے تاکید کی کہ حالیہ جنگ اسرائیل کے ساتھ تصادم کا صرف ایک دور تھا ہم فلسطین کی آزادی تک اسرائیل کا مقابلہ کرتے رہیں گے۔