سچ خبریں: صیہونی حکومت کی کابینہ نے متفقہ طور پر اسرائیل کے اٹارنی جنرل گالی بہارو میارا کو اس عہدے سے ہٹانے پر اتفاق کیا ہے۔
صیہونی حکومت کی کابینہ نے اتوار کی شام اجلاس میں موجود وزراء کے اتفاق رائے سے اسرائیل کے اٹارنی جنرل کو اس عہدے سے ہٹانے کے حق میں ووٹ دیا۔
یہ کارروائی ایسی حالت میں ہوئی ہے جب صیہونی حکومت کے اٹارنی جنرل گالی بہارو میارا نے صیہونی حکومت کے وزراء کو لکھے گئے ایک خط میں کہا ہے کہ عین اسی وقت جب نیتن یاہو کی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا تھا تاکہ انہیں اس عہدے سے ہٹایا جائے کہ کابینہ قانون سے بالاتر ہونا چاہتی ہے۔
اسی دوران یدیعوت احرونوت نے خبر میں اعلان کیا کہ اسرائیلی پراسیکیوٹر نے اس سے قبل صیہونی حکومت کی کابینہ کے سیکرٹری کو اعلان کیا تھا کہ وہ اس عہدے سے ہٹائے جانے کے حوالے سے آج شام ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔
اسرائیل کے اٹارنی جنرل کی برطرفی، جو کہ صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی عدالتی بغاوت کے سب سے اہم مخالفین میں شمار ہوتے ہیں، کی برطرفی ایک ایسی حالت میں ہے جب انہوں نے حالیہ دنوں میں داخلی سلامتی کے وزیر اتمار بین گوور کی اس عہدے پر واپسی کی مخالفت کا اعلان کیا تھا، اور ساتھ ہی اس عہدے سے برطرفی کا مطالبہ کیا تھا۔
اسی وقت، یروشلم میں اس حکومت کے اعلیٰ عدالتی اور سکیورٹی اہلکاروں کو برطرف کرنے میں نیتن یاہو کی کابینہ کے متنازعہ اقدامات کے خلاف احتجاج کے لیے سڑکوں پر مارچ جاری ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس کی دہشت گردی، تین کشمیری صحافیوں کو گرفتار کرلیا
ستمبر
سینیٹ کا ووٹ کا کس طرح مسترد ہوتا ہے؟
مارچ
وکلا کانفرنس: پنجاب اور خیبرپختونخوا میں عدالتی حکم پر الیکشن کے انعقاد کا مطالبہ
اپریل
فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی کے خلاف صہیونیوں کی 103 کارروائیاں
فروری
غزہ جنگ کی صورتحال
دسمبر
آبادی سے زیادہ ووٹروں کے اندراج کا انکشاف، الیکشن کمیشن نے نوٹس لے لیا
ستمبر
فرانس،آزادی، اسلام دشمنی اور ہولوکاسٹ
جنوری
گیس کی کٹوتی کے معاملے پر جرمنی میں بدامنی
جولائی