باخبر ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ صیہونی حکومت نے اپنے فوجی ماہرین کو متحدہ عرب امارات کے راستے یمن کے مقبوضہ جزیرے سقطری بھیج دیا ہے۔
ان ذرائع نے وقال الصحفہ الامینیہ نیوز سائٹ کو بتایا کہ صیہونی فوجی وفد اور متحدہ عرب امارات کے متعدد انٹیلی جنس افسران چند روز قبل سے سقطری جزیرے پر موجود ہیں۔
مذکورہ بالا ذرائع کے مطابق فوجی وفد جو کہ ممکنہ طور پر صہیونی بحریہ سے وابستہ تکنیکی ماہرین ہیں کے پاس بہت سے آلات ہیں اور وہ اس یمنی جزیرے کے مختلف علاقوں میں تلاش اور کھدائی کر رہے ہیں۔
گزشتہ جولائی میں متحدہ عرب امارات نے کچھ غیر ملکی انجینئرز اور پائلٹوں کو، جن میں کچھ صیہونی بھی شامل تھے کو جزیرے کے جنوبی علاقے میں جاسوسی ڈرونز اور فوجی ہیلی کاپٹروں کے لیے لینڈنگ سٹرپ بنانے کے لیے سقطری بھیجا تھا۔
2020 میں متحدہ عرب امارات نے صہیونیوں کے ساتھ مل کر سقطری میں ایک بحری فوجی اڈہ بنایا اور اس علاقے سے جارح سعودی اماراتی اتحاد سے وابستہ اہلکاروں کو بے دخل کردیا۔
سقطری کے مقامی ذرائع نے گذشتہ ماہ 6 اگست کو اطلاع دی تھی کہ اسی وقت جب سوکوتری کے جنوب میں نوجد کے علاقے میں فوجی ہوائی اڈے کے رن وے کی ترقی ہو رہی تھی اماراتی فوجی سازوسامان کی ایک نئی کھیپ اس علاقے میں پہنچی۔
صیہونی حکومت کے جنگی وزیر بینی گانٹز نے 20 جون کو ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ یہ حکومت ایک علاقائی فضائی دفاع تشکیل دے رہی ہے جسے مشرق وسطی فضائی دفاعی اتحاد کہا جاتا ہے۔
مشہور خبریں۔
نفتالی بینیٹ نے نیتن یاہو کے ساتھ کابینہ کی تشکیل کے لیے مشورہ کیا
جون
جرمنی کی یونیورسٹیوں کے 2 ہزار طلبہ نے استعفے کی درخواست دی
جون
ٹرمپ کی فلسطینی مہاجرین کے خلاف گھناؤنی سازش؛ نیتن یاہو کی خدمت یا مزاحمت کو کمزور کرنے کی کوشش؟
جنوری
ہفتہ وار مہنگائی بدستور 44 فیصد سے زائد
اپریل
حالیہ غزہ جنگ کے بارے میں نیتن یاہو کے جھوٹے دعوے،صیہونی میڈیا کی زبانی
مئی
ایران کی خلیج فارس میں سفارتی حکمت عملی
اکتوبر
امریکہ نے اربیل میں موساد کے مرکز کو نشانہ بنائے جانے کا اعتراف کیا
مارچ
جناح ہاؤس حملہ کیس: انسداد دہشتگردی عدالت نے عمران خان کو قصوروار قرار دیدیا
نومبر