سچ خبریں:امریکی سینیٹ کے ایک رکن نے اعلان کیا کہ بائیڈن ممکنہ طور پر سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت روک دیں گے۔
امریکی سینیٹ کے ایک ممتاز سینیٹر نے جمعے کے روز سعودی عرب کو امریکی ہتھیاروں کی فروخت روکنے کے امکان کا اعلان کیا، امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات اور خصوصی کمیٹی کے رکن سینیٹر کرس کونز نے سی این این کو بتایا کہ میرے خیال میں امریکی انتظامیہ اور سینیٹ دونوں سعودی عرب کے خلاف کارروائی کریں گے اور ممکنہ کارروائیوں میں سے ایک یہ ہے کہ اس ملک کو ہتھیار کی فروخت روک دی جائے گی۔
یاد رہے کہ یہ تبصرے اس کے بعد سامنے آئے ہیں جب جب سعودی عرب کی جانب سے یومیہ 2 ملین بیرل تیل کی پیداوار میں کمی کی حمایت کی گئی تھی جس کے بعد بائیڈن انتظامیہ اور کانگریسی ڈیموکریٹس نے ریاض کے ساتھ اپنی لفظی جنگ شروع کر رکھی ہے،بائیڈن نے کہا ہے کہ ان کی انتظامیہ دو طرفہ تعلقات پر نظرثانی کرے گی اور انتظامیہ کے اعلیٰ عہدیداروں نے متنبہ کیا ہے کہ وہ سعودی عرب کے خلاف مختلف ردعمل ظاہر کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے بھی کہا ہے کہ ریاض کی جانب سے تیل کی پیداوار میں کمی کے فیصلے سے تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور یہ مسئلہ یوکرین کے خلاف روس کی جاری جنگ میں سعودی عرب کی اخلاقی اور فوجی حمایت کے مترادف ہے، انہوں نے کہا کہ 2 ملین بیرل کی اس کمی سے سب سے زیادہ فائدہ روس کو ہوگا کیونکہ ظاہر ہے کہ روس قیمت میں اضافہ کے لیے طلب کو بڑھانا اور سپلائی کو کم رکھنا چاہتا ہے۔