سچ خبریں:نئے سال میں سعودی عرب کا پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کھیلوں کے اخراجات کا انتظام کرے گا اور کھیلوں کی تقریبات منعقد کرکے اس ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کو چھپانے کی کوشش کرے گا ۔
مڈل ایسٹ مانیٹر سائٹ نے ایک رپورٹ میں لکھا کہ 2022 میں LIV گالف ٹورنامنٹ کے انعقاد اور ریاض میں النصر کلب کے لیے پرتگالی فٹبالرکرسٹیانو رونالڈو کے معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد کہا جا رہا ہے کہ سعودی عرب نے کمپنی کشتی کیج کو خریدنے کے لیے اقدامات اٹھائے ہیں۔ اس کے علاوہ سعودی عرب کا الہلال کلب ارجنٹائن کے فٹبالر لیونل میسی کو بھاری رقم میں خریدنے کی کوشش کر رہا ہے۔
آل سعود حکومت نے آنے والے سالوں کے لیے ہسپانوی سپر کپ کی میزبانی کا حق بھی لے لیا ہے۔ لیکن انسانی حقوق کے اداروں اور تنظیموں کا خیال ہے کہ یہ ملک کھیلوں کے پیسے کو لانڈر کرنے اور اس طرح اپنی شبیہ کو بہتر کرنے کی کوشش کررہا ہے۔
اس کی تصویر کو بہتر بنانے کے لیے کھیلوں کا استعمال کرنے والی تاریخی مثالوں میں سے ایک کا ذکر اس وقت کیا جا سکتا ہے جب نازی جرمنی نے 1936 کے اولمپک کھیلوں کی میزبانی کی۔ نازی جرمنی کے آمر ایڈولف ہٹلر نے کھیلوں کو کھلاڑیوں اور مہمانوں کو متاثر کرنے کے ساتھ ساتھ پہلی جنگ عظیم میں شکست کے بعد جرمنی کی بگڑتی ہوئی تصویر کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کیا۔
سعودی ولی عہد بن سلمان 2018 میں استنبول میں سعودی قونصل خانے میں سعودی صحافی جمال خاشقجی کے بہیمانہ قتل کے بعد اپنی شبیہ کے حوالے سے پریشان ہیں اس طرح انہوں نے اپنی عالمی پوزیشن مضبوط کرنے کے لیے سافٹ پاور میں سرمایہ کاری کرنے کا فیصلہ کیا۔