سچ خبریں:آٹھ سال قبل غریب عرب ملک یمن پر سعودی اتحاد کے جارحانہ حملے اور انسانیت سوز جرائم نے 50 لاکھ سے زائد یمنی عوام کو بے گھر کر دیا ہے۔
المسیرہ ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق یمن کی قومی سالویشن گورنمنٹ کے انسانی امور کی انتظامی اور رابطہ کاری کی سپریم کونسل کے ترجمان نے صنعا میں اعلان کیا کہ یمن کے 15 صوبوں میں بے گھر افراد کی تعداد بڑھ کر 50 لاکھ ہو گئی ہے۔
واضح رہے کہ اگست میں اقوام متحدہ نے ایک بیان میں یمن میں بے گھر ہونے والوں کی تعداد 4.3 ملین بتائی تھی اور بتایا تھا کہ ان میں سے ایک تہائی مشکل حالات میں زندگی گزار رہے ہیں جب کہ اس ملک میں 23 ملین سے زائد افراد کسی نہ کسی طرح انسانی امداد پر منحصر ہیں اور انہیں تحفظ کی ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ نے پیش گوئی کی ہے کہ اس سال دسمبر کے آخر تک یمن میں غذائی عدم تحفظ کی صورت حال میں مبتلا افراد کی تعداد بڑھ کر 19 ملین ہو جائے گی، یاد رہے کہ یمن میں عارضی جنگ بندی 10 اکتوبر کو ختم ہوئی تھی اور اس میں تین مرتبہ دو ماہ کی توسیع کے بعد بھی جارح اتحاد کی زیادتیوں اور اس اتحاد کی جانب سے سابقہ جنگ بندی کی بار بار خلاف ورزیوں کے باعث اس میں توسیع نہیں کی گئی۔