سچ خبریں: غزہ کی پٹی کے خلاف جنگ میں صیہونی حکومت کے اہداف کی تکمیل نہ ہونے کی وجہ سے اس حکومت کے سیاسی حلقوں نے رفح شہر پر حملے کے تل ابیب کے منصوبے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
المیادین نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق رفح شہر پر صیہونی حملے کے امکان کے بارے میں قیاس آرائیوں میں اضافے کے ساتھ ہی سیاسی حلقوں میں مذکورہ حملے پر تنقید میں اضافہ ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رفح پر حملہ اسرائیل کی سلامتی کو خطرے میں ڈال رہا ہے: بلنکن
اس سلسلے میں صیہونی حکومت کی آپریشن برانچ کے سابق سربراہ اسرائیل زیو نے تاکید کی کہ رفح میں داخل ہونا فتح کا باعث نہیں بنے گا، میرا خدشہ ہے کہ یہ حملہ ناکامیوں کے سلسلے میں اضافے کا باعث بنے گا۔
دوسری جانب صیہونی حکومت کی داخلی سلامتی کونسل کے سابق نائب سربراہ عیران ایٹزیون نے کہا کہ رفح میں داخل ہونا کوئی اسٹریٹجک اہمیت نہیں رکھتا، یہ آپریشن کامیاب نہیں ہوگا۔
گزشتہ روز صہیونی آرمی ریڈیو نے اعلان کیا کہ اس حکومت کے 99ویں ڈویژن کے کئی بریگیڈ غزہ کی پٹی کے جنوب اور شمال کے درمیانی علاقوں میں واپس آ گئے ہیں تاکہ ناحال بریگیڈ کی جگہ لے لیں۔
مزید پڑھیں: رفح پر حملے کے حوالے سے امریکہ اور صیہونی حکومت کے درمیان گہرے اختلافات
حالیہ دنوں میں عبرانی میڈیا نے کہا ہے کہ ناحال بریگیڈ ہی رفح پر حملے کی تیاری کر رہی ہے۔
یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ حالیہ دنوں میں صیہونی حکومت کے بعض بریگیڈز نے خان یونس سمیت غزہ کے بعض علاقوں سے انخلا کیا تھا۔