سچ خبریں: شام کی وزارت خارجہ نے اس ملک اور ترکی کے درمیان تعلقات کی اصلاح کے لیے ایک بیان جاری کیا۔
شام کی وزارت خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ دور میں شام اور ترکی کے درمیان تعلقات کے حوالے سے بہت سے موقف اور بیانات سامنے آ رہے ہیں۔ شام یہ یاد دلانا چاہتا ہے کہ اس نے ہمیشہ ایک طرف قوموں کے درمیان واضح فرق اور دوسری طرف شام کو نقصان پہنچانے والی حکومتوں کی پالیسیوں اور اقدامات پر توجہ دی ہے۔ واقعات نے یہ ثابت کیا ہے۔
اس بیان کے تسلسل میں کہا گیا ہے کہ شام ماضی کی طرح اب بھی گہرا یقین رکھتا ہے کہ ملکوں کے مفادات کی بنیاد صحت مند تعلقات پر ہے نہ کہ محاذ آرائی یا دشمنی پر۔ اس بنیاد پر شام نے ایسے ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے تجویز کردہ تمام اقدامات کے ساتھ مثبت بات چیت پر توجہ دی ہے۔
شام کی وزارت خارجہ نے کہا کہ اس سلسلے میں اس ملک نے دمشق اور آنکارا کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے خصوصی اقدامات کے ساتھ بات چیت کی ہے اور یہ کارروائی موجودہ حقائق اور خود مختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت کا احترام کرنے والے اصولوں پر مبنی ہے۔ ان تمام مسائل کا مقابلہ کرنا جن سے دو ممالک کی سلامتی اور استحکام کو خطرہ ہے، یہ ان پر مبنی ہے۔
اس بیان کے تسلسل میں کہا گیا ہے کہ شام اس بات پر زور دیتا ہے کہ اس سمت میں کوئی بھی اقدام واضح اصولوں پر مبنی ہونا چاہیے تاکہ متوقع نتائج کے حصول اور دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کی معمول کی حالت میں واپسی کو یقینی بنایا جا سکے۔ ان اصولوں میں سرفہرست شام کی سرزمین سے غیر قانونی افواج کا انخلاء اور دہشت گرد گروہوں کے خلاف جنگ ہے جو نہ صرف شام کی سلامتی بلکہ ترکی کی سلامتی کے لیے بھی خطرہ ہیں۔