سچ خبریں:کچھ سکیورٹی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ ترکی کی انٹیلی جنس سروس داعش کے خود ساختہ خلیفہ اور اس گروپ کے خطرناک ترین دہشت گردوں میں سے ایک سمیع جاسم الجبوری کو گرفتار کرنے کے لیے عراق کے ساتھ تعاون کر رہی ہے۔
تین سکیورٹی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ ترک انٹیلی جنس سروس نے عراق کے ساتھ مل کر داعش کے مالی معاملات کے سربراہ اور داعش کے خود ساختہ خلیفہ ابوبکر البغدادی کے نائب سمیع جاسم الجبوری کو گرفتار کیا ہے۔ روئٹرز نے ایک علاقائی سکیورٹی ذرائع اور دو عراقی سکیورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ الجبوری شمال مغربی شام میں چھپا ہوا تھا اور اس کی گرفتاری میں ترک انٹیلی جنس سروس نے کلیدی کردار ادا کیا ۔
علاقائی سکیورٹی ذرائع کے مطابق الجبوری کو شامی اپوزیشن مسلح افراد اور مقامی سکیورٹی فورسز کی مدد سے گرفتار کیا گیا، ایک عراقی ذرائع کے مطابق عراقی انٹیلی جنس فورسز کئی ماہ سے الجبوری کا تعاقب کر رہی تھیں نیز داعش کے ایک قیدی سے حاصل کردہ معلومات سے الجبوری کو گرفتار کرنے میں مدد ملی۔
الخلیج الجدید ویب سائٹ کے مطابق دو عراقی سکیورٹی ذرائع اور عراقی فضائیہ کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ الجبوری کو ایک فوجی طیارے کے ذریعے ترکی سے عراق کے لیے روانہ کیا گیا، اس طرح الجبوری کی گرفتاری داعش کی باقیات کے بارے میں اہم معلومات فراہم کرتی ہے جو کئی سال قبل شام اور عراق میں اپنے ٹھکانوں سے نکالے گئے تھے۔
واضح رہے کہ سامی جاسم محمد جعاطة العجوز الجبوری جس کا لقب ابو ایشیااور ابو القادر الزبیدی ہے ، داعش دہشت گرد گروہ کے مالی اور معاشی امور کے انچارج ، کو ایک” بیرون ملک آپریشن "کے دوران گرفتار کیا گیا۔
واضح رہے کہ عراقی نیشنل انٹیلی جنس سروس کی طرف سے وہ انتہائی اہم بین الاقوامی سطح پر مطلوب دہشت گردوں اور داعش کی مرکزی کونسل کے قریب ترین افراد اور داعش کے موجودہ سرغنہ عبداللہ قرداش کے قریبی لوگوں میں سے ایک ہے،یادرہے کہ ابو ایشیا نے ابوبکر البغدادی کے نائب ہونے سمیت اہم سکیورٹی اور مالی ذمہ داریاں سنبھالیں ،یہ ایک تنظیم کے انچارج تھا اور ٹریژری کورٹ نیز داعش کے دجلہ میں نائب گورنر کے طور پر جانا جاتا تھا۔