سچ خبریں:صہیونی تجزیہ نگار یونی بن مناحیم نے سرحدی مذاکرات میں تازہ ترین پیش رفت کے بارے میں کہا کہ حزب اللہ نے 4 غیر مسلح ڈرون بھیج کر حالات کو اپنے کنٹرول میں لے لیا اور مذاکراتی عمل کو لبنان کے حق میں بدل دیا۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق صیہونی تجزیہ نگار یونی بن مناحیم نے لبنان اور صیہونی حکومت کے درمیان سرحدوں کے تعین کے سلسلے میں ہونے والے مذاکرات کی تازہ ترین صورتحال اور ان مذاکرات کے دونوں فریقوں کو دی جانے والی امریکہ کی حالیہ تجویز پر تبصرہ کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ لبنان کی حزب اللہ نے چار غیر مسلح ڈرون کریش گیس فیلڈ کے اوپر بھیج کر حالات پر قابو پالیا اور مذاکرات کے عمل کو لبنان کے حق میں بدل دیا۔
ادھر لبنان کے ساتھ سمندری سرحدوں کی حد بندی کے معاملے پر تل ابیب کے چیف مذاکرات کار نے استعفیٰ دے دیا تاکہ اس معاملے پر صہیونی رہنماؤں کے اندرونی اختلافات مزید واضح ہو جائیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل موساد کے سابق سربراہ آموس یادلین نے امریکہ کی طرف سے سرحدی خاکہ بنانے کی نئی تجویز کے جواب میں ایک تقریر میں کہا تھا کہ اب تک نہ تو اسرائیل میں اور نہ ہی لبنان میں سرحدوں کی خاکہ نگاری کے متعلق اس نئی تجویز کی تفصیلات کے حوالے سے کوئی خبر شائع نہیں کی گئی ہے لیکن حقیقت کے قریب جو مفروضہ ہے وہ یہ ہے کہ حزب اللہ کے سکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے وہ سب کچھ حاصل کر لیا ہے جو وہ چاہتے تھے، اس لیے وہ مطمئن ہیں۔