سچ خبریں:ایک صیہونی عہدہ دار نے غزہ کی 3 روزہ جنگ میں اس حکومت کو ہونے والے بھاری نقصانات کا ذکر کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ جہاد اسلامی تحریک کی طرف سے اسرائیلی ٹھکانوں پر داغے گئے راکٹ ٹھیک نشانے پر لگے۔
ایک صہیونی عہدہ دار نے اعتراف کیا کہ فلسطین کی جہاد اسلامی تحریک کی عسکری شاخ سرایا القدس کی طرف سے یروشلم میں اسرائیلی ٹھکانوں پر داغے گئے راکٹ بالکل نشانے پر لگے۔
قابض حکومت کے اس عہہدہ دار نے مزید کہا کہ غزہ کی حالیہ جنگ میں جہاد اسلامی کی جانب سے داغے گئے راکٹ انتہائی درست تھے اور انہوں نے اسرائیل کو کافی نقصان پہنچایا،یاد رہے کہ غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے تین روزہ حملوں کے نتیجے میں 46 فلسطینی شہید اور سینکڑوں زخمی ہوچکے ہیں، ان شہداء میں 6 فلسطینی بچے بھی شامل ہیں،واضح رہے کہ صہیونی فوج نے اس جنگ کا آغاز جہاد اسلامی تحریک سے مقابلہ کرنے کے بہانے کیا لیکن غزہ کے خلاف گزشتہ جنگوں کی طرح اہم انفراسٹرکچر اور رہائشی علاقوں پر قبضہ کرنے کے مقصد سے اس نے ایک بار پھر عام شہریوں کو نشانہ بنایا۔
فلسطینی شہری اہداف کے خلاف تین دن کے حملوں اور غزہ کے عوام اور بچوں کی شہادت کے بعد صیہونی حکومت نے اس ہفتے اتوار کے روز مصر سے تنازع کے خاتمے کے لیے ثالثی کی اپیل کی، آخر کار جہاد اسلامی تحریک کی شرائط کو تسلیم کرتے ہوئے تل ابیب میں جنگ بندی کا معاہدہ ہوا اور تنازعہ رک گیا۔