سچ خبریں: عبری ذرائع نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ یمنی میزائل نے کئی عرب ممالک کی فضائی حدود کو عبور کرنے کے بعد صیہونی دفاعی نظام کو ناکام بنا کر تل ابیب میں اپنا ہدف حاصل کیا۔
رپورٹ کے مطابق، اتوار کی صبح یمن سے تل ابیب کی جانب داغے گئے میزائل نے مقبوضہ فلسطین کے وسط میں تقریباً 20 صیہونی شہروں اور بستیوں میں خطرے کے سائرن بجا دیے، جس سے صیہونیوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
یہ بھی پڑھیں: یمنی میزائل کیسے تل ابیب پہنچا؟صیہونی میڈیا کا اعتراف
اس میزائل نے ایک غیر آباد علاقے میں جا کر دھماکہ کیا، جبکہ صیہونی فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ یہ میزائل ایک غیر رہائشی علاقے میں گرا ہے اور ان کے دفاعی نظام نے اسے روک لیا تھا۔
اسرائیلی چینل 14 کی رپورٹ کے مطابق، صیہونی فضائیہ کی ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا کہ یمنی میزائل کو نشانہ بنانے کے لیے دفاعی نظام سے فائر کیے گئے تمام میزائل ناکام رہے۔
صیہونی ذرائع کے مطابق، حیتس اور فلاخن داوود جیسے دفاعی نظاموں سے 20 سے زائد اینٹی میزائلز یمنی میزائل کو نشانہ بنانے کے لیے فائر کیے گئے لیکن یہ تمام میزائل اسے روکنے میں ناکام رہے۔
ان ذرائع نے مزید وضاحت کی کہ یمنی میزائل صیہونی دفاعی نظام اور کئی عرب ممالک کی فضائی حدود کو عبور کرتے ہوئے تل ابیب میں اپنے ہدف تک پہنچا۔
صیہونی ویب سائٹ حدشوت بزمان نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ بڑی تعداد میں اینٹی میزائلز فائر کیے گئے لیکن یمنی میزائل کو روکنے میں ناکامی ہوئی، صیہونی آبادکاروں نے سوشل میڈیا پر تل ابیب کے مشرقی علاقے میں میزائل گرنے کے بعد آگ لگنے کی ویڈیوز شیئر کی ہیں۔
صیہونی فوج کے سابق چیف آف اسٹاف گادی آیزنکوت نے یمن کے میزائل حملے اور اس کے مقبوضہ فلسطین کے وسطی علاقے میں گرنے کے واقعے پر ردعمل کا اظہا کرتے ہوئے کہا کہ صورتحال ڈرامائی طور پر تبدیل ہو چکی ہے، صیہونی فوج نے اطلاع دی کہ خطرے کے سائرن بجنے کے بعد پناہ گاہوں کی طرف بھاگتے ہوئے 9 افراد زخمی ہوئے۔
یاد رہے کہ گزشتہ جولائی میں بھی یمنی انصار اللہ تحریک نے ایک طویل فاصلے تک مار کرنے والے ڈرون کو تل ابیب کی طرف داغا تھا، جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور چار دیگر زخمی ہوئے تھے۔
اس حملے کے بعد، صیہونی ریاست نے یمن کی الحدیدہ بندرگاہ کے قریب غیر فوجی اہداف پر ایک بڑے فضائی حملے کا آغاز کیا، جس میں کم از کم 3 افراد شہید اور 87 دیگر زخمی ہوئے۔
اسی ماہ، انصار اللہ کے ایک اور ڈرون نے تل ابیب میں امریکی سفارتخانے کے قریب جا کر ہدف کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں ایک صیہونی ہلاک اور 10 دیگر زخمی ہوئے۔
مزید پڑھیں: ہمیں سمجھ ہی نہیں آرہا ہے کہ کیا ہوا ہے؛ صیہونی میڈیا
انصار اللہ یمن اور یمنی فوج، غزہ کی پٹی کے ساتھ یکجہتی میں، جو 7 اکتوبر 2023 سے صیہونی نسل کشی کی جنگ کا شکار ہے، مسلسل میزائل اور ڈرون حملوں کے ذریعے صیہونی ریاست کی باری جہازوں یا ان سے منسلک جہازوں کو بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں نشانہ بنا رہے ہیں، جس کے نتیجے میں صیہونی ریاست کو بھاری اقتصادی نقصانات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔