سچ خبریں:فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے رہنما نے ترکی اور صیہونی حکومت کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے حوالے سے کہا کہ ہم نے واضح طور پر انقرہ حکام کے سامنے اپنا موقف بیان کر دیا ہے۔
حماس کے رہنما اسماعیل ھنیہ نے منگل کے روز روداو نیوز نیوز چینل کو ترکی اور صیہونی حکومت کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے بارے میں بتایا کہ ہم نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے بارے میں ترکی میں اپنے بھائیوں کے سامنے اپنا موقف واضح طور پر بیان کر دیا ہے،انھوں نے مزید کہا کہ بلاشبہ ہم اصولی طور پر اسرائیل کے ساتھ کسی قسم کے تعلقات کے حق میں نہیں ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ہم عرب اور مسلم ممالک اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کی بھی مخالفت کرتے ہیں، حماس تحریک کے رہنما نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے سے فلسطین کے مسئلے اور دو طرفہ تعلقات کے لیے نقصان ہو گا جس میں ترکی بھی شامل ہے۔
ہنیہ نے یاد دلایا کہ ہم نے یہ مسئلہ ترک حکومت میں اپنے بھائیوں کو بھی واضح اور غیر واضح زبان میں بتا دیا ہے کہ بلاشبہ ہم ترکی سمیت کسی بھی ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتے لیکن بحیثیت فلسطینی قوم ہم نے اپنا موقف واضح کیا ہے۔