سچ خبریں:لبنانی ذرائع ابلاغ کے مطابق یورپی عدالتی اداروں نے لبنان کے مرکزی بینک اور اس کے سربراہ ریاض سلامہ میں مالی بدعنوانی جیسے مقدمات کی پیروی کے لیے گزشتہ چند دنوں سے بیروت میں اپنی کارروائیاں شروع کر دی ہیں.
واضح رہے کہ لبنان کے سیاسی حکام اس سے آگاہ ہیں اور ایک فرانسیسی صحافی کی لبنان آمد پر انہوں نے کہا کہ انہوں نے بیروت بندرگاہ کے دھماکے کے معاملے میں متعلقہ عدالتی حکام سے ملاقات کی درخواست کی ہے۔
باخبر ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ یہ فرانسیسی صحافی وزارت خارجہ اور لبنان کی وزارت انصاف کے پاس گیا اور ان سے دو فرانسیسی ججوں کے بیروت کے سفر کے بارے میں بات کی جن میں سے ایک نکولس اوبرٹن ہیں اور اعلان کیا کہ وہ ممکنہ طور پر جرائم کے ماہر ہے فرانسیسی پولیس کو بھی اس وفد میں شامل ہونا چاہئے ۔
اس رپورٹ کے مطابق مذکورہ فرانسیسی صحافی نے اس ملک کی عدلیہ کے لیے بیروت دھماکے کی تحقیقات کی نگرانی کرنے والی لبنانی اپیل کورٹ کے اٹارنی جنرل صبوح سلیمان کے ساتھ ملاقات کا وقت مقرر کرنے کی درخواست کی تھی تاکہ بیروت دھماکے کی تحقیقات کی جا سکیں اور اس کیس کی لبنانی تحقیقات سے متعلق دستاویزات کا جائزہ لیا جائے۔
اسی تناظر میں لبنان کے عدالتی ذرائع نے اعلان کیا کہ بیروت دھماکہ کیس کے جج طارق البطار نے اس کیس کی تحقیقات کو واضح کرنے کے لیے فرانسیسیوں کی درخواست پر کوئی جواب نہیں دیا اور چونکہ اس وقت لبنان میں البطار کے خلاف مقدمہ چل رہا ہے اور اس ملک کی سپریم جوڈیشل کونسل بیروت دھماکہ کیس کی تحقیقات کو جاری رکھنے یا اس مقدمے کے لیے کسی متبادل جج کی تقرری کے لیے قانونی حل تلاش کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔