سچ خبریں:بھارتی چار ریاستوں مدھیہ پردیش، گجرات،جھاڑکھنڈ اورمغربی بنگال میں ہندو انتہاپسندوں کے ہاتھوں مسلمانوں کے گھروں اور دکانوں پر حملے نیز لوٹ مار کے بعد ان ریاستوں میں فسادات بھڑک اٹھے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق اس ملک کی ریاستوں مدھیہ پردیش، گجرات،جھاڑکھنڈ اورمغربی بنگال میں ہندوانتہاپسندوں نے مذہبی ریلی کے دوران مسلمانوں کے گھروں اوردکانوں پرحملے کئے اورلوٹ مارکے بعد آگ لگا دی جس کے بعد ان ریاستوں میں فسادات بھڑک اٹھے۔
اطلاعات کے مطابق بھارت کی 4ریاستوں میں ہونے والے ان مسلم کش فسادات میں ایک شخص ہلاک اوردرجنوں زخمی ہوگئے، واضح رہے کہ ہندوانتہاپسندوں نے پولیس اہلکاروں کے ساتھ مل کر مسلمانوں کے گھروں میں گھس کرخواتین سے بدتمیزی بھی کی اورمردوں کوتشدد کا نشانہ بنایاجبکہ مسلم کش فسادات میں ایک شخص ہلاک اوردرجنوں زخمی ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق مدھیہ پردیش کے مختلف شہروں میں کرفیو نافذ کردیا گیا جبکہ گجرات میں بھی مسلمانوں کی املاک اورگھروں پرحملے جاری ہیں، تاہم ہندوانتہاپسندوں کی حمایتی پولیس نے ہندوؤں کے حملے روکنے کے بجائے متعدد مسلمانوں کوگرفتارکرلیا۔
ادھردہلی کی جواہرلعل نہرو یونیورسٹی میں مسلمان طلبا کے گوشت سے کھانے کھانے پرپابندی عائد کردی گئی، پابندی کے خلاف احتجاج کرنے والے مسلمان طلبا پرپولیس کے تشدد سے 16طلبا زخمی ہوگئے جبکہ متعدد مسلمان طلبا کوگرفتاربھی کرلیا گیا۔