سچ خبریں:اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ برائے خوراک و زراعت ایف اے او نے خبردار کیا ہے کہ اگر آنے والے دنوں میں فوری امداد نہ ملی تو افغانستان میں 90 لاکھ افراد بھوک سے مر جائیں گے۔
عالمی ادارہ خوراک کے سربراہ ڈیوڈ بسلم نے پیر کو ٹوئٹر پر لکھا کہ دنیا ایک غیر معمولی بحران کے دوران افغانستان کے لوگوں سے منہ نہیں موڑ سکتی۔
ورلڈ فوڈ پروگرام WFP اقوام متحدہ کی فوڈ ایڈ برانچ ہے اور خوراک کی حفاظت اور بھوک سے نجات کے شعبے میں دنیا کی سب سے بڑی انسانی ایجنسی ہے۔ روم میں اپنے ہیڈ کوارٹر اور دیگر ممالک میں 80 سے زیادہ دفاتر کے ذریعے یہ تنظیم کوشش کرتی ہے۔ ان لوگوں کی مدد کرنے کے لیے جو اپنے خاندان کے افراد کے لیے کافی خوراک فراہم کرنے سے قاصر ہیں۔ ورلڈ فوڈ پروگرام نے 2020 میں امن کا نوبل انعام جیتا ہے اس کی کوششوں کے لیے کورونا وائرس سے متاثرہ علاقوں میں مدد کرنے کے لیے۔
قبل ازیں اوچا نے ٹویٹ کیا تھا کہ افغانستان میں 23 ملین افراد انسانی بنیادوں پر امداد کے لیے ترجیح ہیں، لیکن ان لوگوں کی مدد صرف اسی صورت میں کی جا سکتی ہے جب مناسب فنڈز دستیاب ہوں۔ OCHA نے افغانستان کو انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے 4.6 بلین ڈالر کی درخواست کی ہے۔ اس ادارے نے ممالک سے کہا ہے کہ وہ افغانستان کے لوگوں کی مدد کے لیے اقوام متحدہ کی درخواست کا جواب دیں۔
مشہور خبریں۔
پاکستان نے مسجد اقصیٰ پر حملے کی مذمت کی
جنوری
بائیڈن سیکڑوں تارکین وطن بچوں کو فوجی اڈے پر بھیج چکےہیں:وائٹ ہاؤس
مارچ
متحدہ عرب امارات کے دامن پر ایک اور بدنما داغ
مارچ
محمود خان کا سینیٹ میں اپنی تمام نشستیں جیتنے کا دعوی
فروری
یاسمین راشد کی بلاول بھٹو پر شدید تنقید
اپریل
شہید سلیمانی کا قاتل تاریخ کے کوڑے دان
جنوری
اسرائیلی فوج غزہ پر زمینی حملے کے لیے کیون تیار نہیں ؟
اکتوبر
جنگ تو دور کی بات ہمار وجود ہی خطرے میں ہے؛صیہونی جنرل کا اہم اعتراف
اگست