سچ خبریں:طالبان نے امریکی وزارت خارجہ کے بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کابل کے اندرونی مسائل میں مداخلت نہ کریں۔
طالبان کی نگراں حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے ٹویئٹر پر وائٹ ہاوس کے ترجمان کے حالیہ اظہارات پر اپنا رد عمل پیش کرتے ہوئے لکھا کہ امارت اسلامی افغانستان نے امریکہ کے ساتھ دوحہ سمجھوتے میں طے شدہ اپنے تمام وعدوں پر عمل کیا ہے اور کسی کو امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے خلاف افغانستان کی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
انہوں نے مزید لکھا کہ اسلامی امارت اس بات کی پابند ہے کہ اپنے شہریوں کو ان کے تمام شرعی حقوق فراہم کرے، افغانستان میں مردوں اور خواتین کے لئے معمول کی زندگی اور پر امن فضا قائم ہوچکی ہے نیز تمام اقلیتوں کے حقوق بھی محفوظ ہیں،انہوں نے ایک دوسرے ٹویٹ میں لکھا کہ امارت اسلامی دیگر ممالک کے داخلی امور میں مداخلت نہیں کرنا چاہتی، اسی طرح دوسرے ممالک سے بھی مطالبہ کرتی ہے کہ ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کریں نیز ہمیں زندگی گزارنے کا راستہ نہ دکھائیں۔
واضح رہے کہ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کی جانب سے ایسے وقت میں یہ ٹویٹس کیے گئے ہیں جبکہ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نڈ پرائس نے ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا تھا کہ طالبان کی نگراں حکومت کے ساتھ افغانستان کے منجمد اثاثوں میں سے صرف نصف مقدار ریلیز کرنے کے بارے میں بات چیت آگے بڑھے گی۔