سچ خبریں: عراقی ذرائع کا کہنا ہے کہ عراق میں امریکہ کی حالیہ نقل و حرکت کا مقصد شام میں روس کے خلاف کاروائی کرنا ہے نیز امریکہ عراق سے ایران کا شام اور لبنان کے درمیان رابطہ منقطع کرنے کی بھی کوشش کر رہا ہے۔
الشرق الاوسط اخبار نے آج ہفتے کے روز’’عراق میں مشکوک امریکی فوجی نقل و حرکت؛ شام ایک ممکنہ ہدف‘‘ کے عنوان سے ایک رپورٹ میں شام میں روس اور ایران کے کے خلاف کام کرنے کی امریکہ کی کوششوں کا ذکر کیا ۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ شام اور عراق میں داعش پر کیوں اعتماد کر رہا ہے؟
الشرق الاوسط نے لکھا ہے کہ عراق کے مقامی میڈیا نے کئی شہروں میں امریکی فوجی قافلوں کی نقل و حرکت کی تصاویر شائع کی ہیں۔
تاہم اس رپورٹ کے مطابق عراقی مسلح افواج کی جنرل کمان کے ترجمان میجر جنرل یحییٰ رسول نے ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی تقریر میں کسی بھی امریکی فوجی نقل و حرکت کے وجود کی تردید کی۔
لیکن ایک عراقی سرکاری عہدیدار نے الشرق الاوسط کو بتایا کہ یہ نقل و حرکت عراق کی سرحدوں سے باہر اڈوں تک محدود ہے، انہوں نے کہا کہ امریکی گاڑیوں کی نشر ہونے والی تصاویر یا تو پرانی ہیں یا پھر ان گاڑیوں کی ہیں جو عراق میں بالکل نہیں ہیں۔
دوسری جانب، تین عراقی شخصیات، جن میں سے ایک شمالی عراق میں قائم ایک مسلح گروپ کے سربراہ ہیں، نے الشرق الاوسط کو بتایا کہ امریکی اس علاقے میں دوبارہ تعینات ہو رہے ہیں اور ایسے فوجی آپریشن کی تیاری کر رہے ہیں عراق کے اندر نہیں ہوگا۔
اس ذریعہ نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ مسلح گروہوں کا ماننا ہے کہ اس آپریشن کا اسٹریٹجک ہدف شام میں روسیوں کے ساتھ تنازع کے اصولوں کو تبدیل کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس جو کچھ ہے وہ صرف کم معلومات پر مبنی تجزیہ ہے کیونکہ امریکی بغداد کو اپنی کارروائیوں کے بارے میں مطلع نہیں کرتے ہیں۔
اس ذریعے نے ایران کو امریکیوں کی حالیہ چالوں کا دوسرا ہدف قرار دیا اور کہا کہ ہم اب تک صرف اتنا جانتے ہیں کہ امریکی عراقی سرزمین سے شام اور لبنان کے لیے ایران کی امداد بند کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔
مزید پڑھیں: عراقی میں امریکہ کے غیر اخلاقی منصوبوں کے مقاصد کیا ہیں؟
آخر میں الشرق الاوسط نے امریکی نقل وحرکت کے سامنے عراقی مزاحمتی گروہوں کی خاموشی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ غیر معمولی طور پر وہ گروہ جو عراق میں امریکی موجودگی کے خلاف موقف رکھتے ہیں، خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔
امریکی نقل و حرکت کے حوالے سے کوآرڈینیشن فریم ورک کے سربراہوں میں سے ایک نے کہا کہ گروپوں کے سربراہوں نے حال ہی میں امریکی نقل و حرکت کے بارے میں معلومات پر تبادلہ خیال کیا اور اس کا جائزہ لیا۔